• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26872

    عنوان: امام فجر کی نماز پڑھا رہاہے، دوسری رکعت میں سورة فاتحہ کے بعددوسری سورة شروع کردی، اس کے بعد چپ رہا جتنی دیر چھ/ دفعہ سبحان اللہ کہا جاسکتاہے۔ ایک مقتدی نے اونچی آواز میں سبحان اللہ کہا تو امام نے وہ سورة چھوڑدی اور تیسری سورة شروع کردی، سلام کے بعد اسی مقتدی نے کہا کہ آپ کو سجدہ سہو کرنا چاہئے تھا ، نماز دوبارہ پڑھائیں، امام نے بحث کرکے دوبارہ نماز پڑھادی، نماز کے بعد ایک اور مقتدی نے کہا کہ نماز میں تلاوت کی غلطی سے سجدسہو نہیں کرتے اور آپ کو نماز نہیں لوٹانی چاہئے تھی، امام صاحب بولے کہ میں نے مسجد نبوی میں نماز پڑھی تھی تو وہاں بھی امام صاحب سے ایسا ہی ہوا تھا پر امام نے سجدہ سہو نہیں کیا تھا ، میں نے جو پہلی نماز پڑھائی تھی وہ ہوگئی تھی ۔ براہ کرم، اس بارے میں بتائیں کہ امام کو سجدہ سہو کرنا چاہئے یا نہیں؟

    سوال: امام فجر کی نماز پڑھا رہاہے، دوسری رکعت میں سورة فاتحہ کے بعددوسری سورة شروع کردی، اس کے بعد چپ رہا جتنی دیر چھ/ دفعہ سبحان اللہ کہا جاسکتاہے۔ ایک مقتدی نے اونچی آواز میں سبحان اللہ کہا تو امام نے وہ سورة چھوڑدی اور تیسری سورة شروع کردی، سلام کے بعد اسی مقتدی نے کہا کہ آپ کو سجدہ سہو کرنا چاہئے تھا ، نماز دوبارہ پڑھائیں، امام نے بحث کرکے دوبارہ نماز پڑھادی، نماز کے بعد ایک اور مقتدی نے کہا کہ نماز میں تلاوت کی غلطی سے سجدسہو نہیں کرتے اور آپ کو نماز نہیں لوٹانی چاہئے تھی، امام صاحب بولے کہ میں نے مسجد نبوی میں نماز پڑھی تھی تو وہاں بھی امام صاحب سے ایسا ہی ہوا تھا پر امام نے سجدہ سہو نہیں کیا تھا ، میں نے جو پہلی نماز پڑھائی تھی وہ ہوگئی تھی ۔ براہ کرم، اس بارے میں بتائیں کہ امام کو سجدہ سہو کرنا چاہئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 26872

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1939=1547-11/1431

    پہلی نماز میں جب قراء ة کے درمیان چھ دفعہ سبحان اللہ کے بقدر خاموش رہا تو بقدر ایک رکن فرض کی ادائیگی میں تاخیر کی لہٰذا اس صورت میں سجدہٴ سہوکرنا چاہیے جب مقتدی نے سجدہ سہو نہ کرنے پر ٹوکا اس نے مسئلہ کے مطابق عمل کیا، نماز کا اعادہ صحیح رہا، بعد میں دوسرے مقتدی نے جو یہ بات کہی کی تلاوت کی غلطی سے سجدہٴ سہو نہیں کرتے ہیں یہ صحیح کہا مگر یہاں قرآن پڑھنے میں کوئی غلطی نہیں ہوئی بلکہ یہاں تاخیر رکن کی وجہ سے سجدہٴ سہو واجب ہوا ہے، امام صاحب نے مسجد نبوی کا جو حوالہ دیا وہ صحیح نہیں، ان کے یہاں حنبلی مذہب میں تاخیر رکن سے یعنی قراء ة میں سکوت اختیار کرنے سے سجدہء سہو واجب نہیں ہوتا ہے، اس لیے ان کے یہاں نماز میں سکوت کے باوجود صحیح ہوگئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند