• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26751

    عنوان: امام صاحب نماز پڑھا رہے تھے، بجلی نہیں تھی ، موٴذن تکبیرات کہہ رہے تھے۔ امام رکوع سے اٹھے کہ تسمیع کہے تو اسی وقت بجلی آگئی، آگے والوں نے تسمیع سنی اور کھڑے ہوگئے، بجلی آنے کی وجہ سے موٴذن نے تکبیر چھوڑ دی، اب یہ تسمیع پیچھے والے نہ سن سکے اور رکوع میں ہی رہے، یہاں تک امام سجدہ میں چلے گئے،اب پیچھے والوں کی نماز کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟کیوں کہ تسمیع کے بعد تحمید کی حالت میں وہ امام کے ساتھ کھڑے نہ ہوسکے؟

    سوال: امام صاحب نماز پڑھا رہے تھے، بجلی نہیں تھی ، موٴذن تکبیرات کہہ رہے تھے۔ امام رکوع سے اٹھے کہ تسمیع کہے تو اسی وقت بجلی آگئی، آگے والوں نے تسمیع سنی اور کھڑے ہوگئے، بجلی آنے کی وجہ سے موٴذن نے تکبیر چھوڑ دی، اب یہ تسمیع پیچھے والے نہ سن سکے اور رکوع میں ہی رہے، یہاں تک امام سجدہ میں چلے گئے،اب پیچھے والوں کی نماز کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟کیوں کہ تسمیع کے بعد تحمید کی حالت میں وہ امام کے ساتھ کھڑے نہ ہوسکے؟

    جواب نمبر: 26751

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1702=1272-11/1431

    آپ نے سوال میں یہ واضح نہیں کیا کہ مقتدیوں نے رکوع کے بعد کیا کیا؟ اگر رکوع سے اٹھ کر (تسمیع کا قیام کرکے) سجدہ میں چلے گئے اور امام کو سجدہ میں پالیا تو بلاکراہت ان کی نماز درست ہوگئی۔
    اوراگر تسمیع کے لیے کھڑے نہیں ہوئے بلکہ رکوع ہی سے سجدہ میں چلے گئے تو چونکہ ایک قول کے مطابق رکوع کے بعد قومہ سنت ہے اور دوسرے راجح قول کے مطابق واجب ہے، نماز بالکراہت مقتدیوں کی بھی ادا ہوگئی۔ واجب ہونے کے قول پر سجدہ سہو مقتدیوں پر واجب نہ ہوگا کیونکہ وہ امام کے تابع ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند