• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26568

    عنوان: ہمارے جاننے والے کہتے ہیں کہ اگر بازار وغیرہ میں یا سفر میں نماز کا وقت نکل جائے تو نماز قضا نہیں ہوتی، گھر آکر اس نماز کو اگلی نماز کے ساتھ پڑھ لو، لیکن قضا نماز کی نیت سے نہیں ، تو وہ نماز ہوجاتی ہے ، کیا ایسا ہی ہے؟

    سوال: ہمارے جاننے والے کہتے ہیں کہ اگر بازار وغیرہ میں یا سفر میں نماز کا وقت نکل جائے تو نماز قضا نہیں ہوتی، گھر آکر اس نماز کو اگلی نماز کے ساتھ پڑھ لو، لیکن قضا نماز کی نیت سے نہیں ، تو وہ نماز ہوجاتی ہے ، کیا ایسا ہی ہے؟

    جواب نمبر: 26568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1856=1481-11/1431

    یہ صحیح نہیں ہے، نماز کا وقت سفر میں نکل جائے یا حضر میں نکل جائے ہردو صورت میں نماز قضا ہوجاتی ہے، اس کی قضا کرتے وقت خواہ ادا کی نیت کی جائے یا قضا کی دونوں صورتوں میں نماز قضا صحیح ہوجاتی ہے کیونکہ قضا بمعنی ادا اور ادابمعنی قضا کے آتے ہیں، اس لیے دونوں تینوں میں جو بھی نیت کرے گا اس کی قضا نماز دُرست ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند