• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26295

    عنوان: چار رکعات کی نماز میں اگر غلطی سے آخری رکعات میں تشہد پڑھنے کے بعد پانچ رکعات کے لیے اٹھے تو اب کیا کھڑے ہو چھ رکعات پوری کر لے یا پانچویں کعات میں بیٹھ کر ختم کردے؟کیا فرض کے علاوہ جو رکعات پڑھی ہے وہ نفل ہوگی؟اگر یہ غلطی کسی نفل نماز میں ہوگئی تو کیا کرے؟

    سوال: چار رکعات کی نماز میں اگر غلطی سے آخری رکعات میں تشہد پڑھنے کے بعد پانچ رکعات کے لیے اٹھے تو اب کیا کھڑے ہو چھ رکعات پوری کر لے یا پانچویں کعات میں بیٹھ کر ختم کردے؟کیا فرض کے علاوہ جو رکعات پڑھی ہے وہ نفل ہوگی؟اگر یہ غلطی کسی نفل نماز میں ہوگئی تو کیا کرے؟

    جواب نمبر: 26295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2482=1551-11/1431

    پانچویں رکعت کا سجدہ کرنے سے پہلے پہلے یاد آجائے تو بیٹھ جائے اور سجدہٴ سہو کرکے نماز پوری کرلے، اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا پھر یاد آیا تو ایک رکعت اور ملاکر چھ پوری کرکے سجدہٴ سہو کرلے ایسی صورت میں چار فرض اور دو رکعت نفل ہوجائیں گی اور یہی صورت یعنی چھٹی رکعت کا ملالینا بہتر بلکہ زیادہ موٴکد ہے،اگر پانچویں رکعت کے سلام کے بعد چھٹی رکعت ملائے بغیر بیٹھ کر سجدہ سہو کرکے نماز پوری کرلی نماز تب بھی ہوجائے گی، مگر رکعت واحدہ (پانچویں) لغو ہوجائے گی۔
    (۲) قعدہٴ اخیرہ میں بقدر تشہد کے پھر بھول کر نفل میں کھڑا ہوجائے تواس میں بھی یہی حکم ہے، اس لیے کہ نفل میں ہردو رکعت پر قعدہ۔ قعود اخیرہ ہی کے حکم میں ہوتا ہے، خواہ کتنی ہی رکعات کی نیت باندھ کر نوافل شروع کی ہوں، یہ تفصیل فتاویٰ شامی ص:۵۰۱ تا ۵۰۳ ج:۱ مطبوعہ نعمانیہ سے ماخوذ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند