• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26212

    عنوان: کیا اذان کے وقت سلام کرسکتے ہیں؟کن اوقات میں سلام نہیں کرنا چاہئے؟اگر ان اوقات میں کوئی سلام کرلے توکیا جواب دیا جائے گا؟

    سوال: کیا اذان کے وقت سلام کرسکتے ہیں؟کن اوقات میں سلام نہیں کرنا چاہئے؟اگر ان اوقات میں کوئی سلام کرلے توکیا جواب دیا جائے گا؟

    جواب نمبر: 26212

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1608=1153-11/1431

    اذان کے وقت جواب اذان میں مشغول رہنا چاہیے، اس وقت سلام نہیں کرنا چاہیے۔ 
    (۲) جو شخص سلام کا جواب دینے سے حقیقةً یا شرعاً عاجز ہو اس کو سلام نہیں کرنا چاہیے حقیقتاً کی مثال جیسے کہ وہ کھانا کھانے یا قضائے حاجت میں مشغول ہو اور شرعاً کی مثال جیسے وہ نماز تلاوت ذکر وغیرہ میں مشغول ہو، ایسے شخص کو سلام نہ کرنا چاہیے، اگر کسی نے کرلیا تو اس کو جواب دینا ضروری نہیں: ویکرہ السلام علی العاجز حقیقةً کالمشغول بالأکل أو الاستفراغ، أو شرعاً کالمشغول بالصلاة وقراء ة القرآن، ولو سلم لا یستحق الجواب۔ (شامی: ۲/۳۷۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند