• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26140

    عنوان: سوال یہ ہے کہ کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی جس سے دل مطمئن نہ ہو؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی جس سے دل مطمئن نہ ہو؟

    جواب نمبر: 26140

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1583=1197-11/1431

    دل مطمئن نہ ہونے کا کیا مطلب ہے؟ اسکی وجہ کیا ہے؟ اگر کوئی شرعی فساد امام کے اندر نہیں ہے تو محض اپنے نفس کی پیروی کرنا اتباع ہویٰ ہے، حدیث میں ارشاد فرمایا گیا صلوا خلف کل بر وفاجر یعنی امام مقرر ہونے کی صورت میں اگرچہ بظاہر اس میں کچھ خرابی ہو تو بھی اس کے پیچھے نماز پڑھو، ایسے وقت ترک جماعت جائز نہیں۔ ہاں کسی دوسری جگہ صالح امام مقرر ہو تو وہاں جانے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند