• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 25343

    عنوان: میں لکھنوٴ سے ہوں، میری والدہ ذيابيطش کی شکار ہیں اور یہ 406 / پر پہنچ گیاہے۔ انہیں دل کی بیماری بھی ہے۔کچھ مہینے قبل انہوں نے ایک اسیشل علاج کرا ئی تھیں جس میں معلوم ہوا کہ ان کے دل میں دو سوراخ ہیں نیز ان کا بلیڈ پریشر ہائی رہتاہے، انہیں دین تین مرتبہ دوائی کھانی پڑتی ہے ، کیا ا ن کے لیے رمضان کے مہینہ کے روزے رکھنا ضروری ہے؟ اگر کوئی دوسرا طریقہ ہو تو ضرور بتائیں۔ 

    سوال: میں لکھنوٴ سے ہوں، میری والدہ ذيابيطش کی شکار ہیں اور یہ 406 / پر پہنچ گیاہے۔ انہیں دل کی بیماری بھی ہے۔کچھ مہینے قبل انہوں نے ایک اسیشل علاج کرا ئی تھیں جس میں معلوم ہوا کہ ان کے دل میں دو سوراخ ہیں نیز ان کا بلیڈ پریشر ہائی رہتاہے، انہیں دین تین مرتبہ دوائی کھانی پڑتی ہے ، کیا ا ن کے لیے رمضان کے مہینہ کے روزے رکھنا ضروری ہے؟ اگر کوئی دوسرا طریقہ ہو تو ضرور بتائیں۔ 

    جواب نمبر: 25343

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1479=1051-9/1431

    اگر سردست ان کے لیے روزہ رکھنا مضر ہو تو اس وقت روزہ نہ رکھیں بلکہ جاڑے کے چھوٹے دنوں میں اس کی قضا کرلیں۔ اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو اور آئندہ بھی روزہ رکھنے کی امید نہ ہو تو ایسی صورت میں وہ فدیہ ادا کرسکتی ہیں، ایک روزہ کا فدیہ نصف صاع (ایک کلو چھ سو تینتیس گرام1.633 kg ) گیہوں یا اس کی قیمت ہے، واضح رہے کہ فدیہ کا حکم بالکل مایوسی کی حالت میں ہے، اگر روزہ رکھنے کی طاقت ہو گو چھوٹے دنوں میں ہی سہی اس وقت فدیہ دینا کافی نہ ہوگا، بلکہ روزہ رکھنا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند