عنوان: میں ایک کمپنی میں کام کرتاہوں جس کی وجہ سے مجھے جگہ جگہ جانا پڑتاہے، زیادہ تر سو کلومیٹر سے آگے اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم ہوتاہے کہ وہاں کتنے دنوں تک رکنا ہے؟ زیادہ تر تین یا چار دن ، کبھی کبھی ایک ہفتہ یا اس سے اوپر بھی لگ جاتاہے۔ تو میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ میرے اوپر نماز قصر فرض کب ہوگی؟ اور کب کب مجھے پوری نماز اداکرنا ہوگی؟ براہ کرم، جوا ب دیں۔
سوال: میں ایک کمپنی میں کام کرتاہوں جس کی وجہ سے مجھے جگہ جگہ جانا پڑتاہے، زیادہ تر سو کلومیٹر سے آگے اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم ہوتاہے کہ وہاں کتنے دنوں تک رکنا ہے؟ زیادہ تر تین یا چار دن ، کبھی کبھی ایک ہفتہ یا اس سے اوپر بھی لگ جاتاہے۔ تو میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ میرے اوپر نماز قصر فرض کب ہوگی؟ اور کب کب مجھے پوری نماز اداکرنا ہوگی؟ براہ کرم، جوا ب دیں۔
جواب نمبر: 2452701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1249=1249-8/1431
جب آپ کمپنی سے مسافت شرعی تقریباً اسی کیلومیٹر یا اس سے زائد مسافت والے سفر کے لیے نکلیں اور چودہ دن یا اس سے کم مدت میں واپسی کا ارادہ ہو چاہے یہ معلوم نہ ہو کہ چار دن رکنا پڑے گا یا تین دن، لیکن پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کی یکبارگی نیت نہیں ہے تو ایسی صورت میں آپ پر قصر واجب ہے، اور اگر پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کے ارادے سے نکلے ہیں تو راستے میں تو قصر کریں گے لیکن جس مقام پر ٹھہرنا ہے وہاں پہنچ کر اتمام کریں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند