• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 23871

    عنوان:  کیا نفل نماز میں دوسری رکعت کو پہلی رکعت سے زیادہ طویل کرسکتے ہیں؟ اگراللہ تعالی کازیادہ حمد کرنے کو دل چاہے، اسی طرح سے کیا پہلے سجدہ سے زیادہ دوسرے سجدہ کو طویل کرسکتے ہیں؟ (۲) جب ہم نماز میں ہوتے ہیں ، اگر حالت نماز میں کوئی شیطانی خیال ذہن یا دماغ میں آئے تو کیا ہمیں کوئی مخٓصوص آیت یا دعا پڑھنی چاہئے؟

    سوال:  کیا نفل نماز میں دوسری رکعت کو پہلی رکعت سے زیادہ طویل کرسکتے ہیں؟ اگراللہ تعالی کازیادہ حمد کرنے کو دل چاہے، اسی طرح سے کیا پہلے سجدہ سے زیادہ دوسرے سجدہ کو طویل کرسکتے ہیں؟ (۲) جب ہم نماز میں ہوتے ہیں ، اگر حالت نماز میں کوئی شیطانی خیال ذہن یا دماغ میں آئے تو کیا ہمیں کوئی مخٓصوص آیت یا دعا پڑھنی چاہئے؟

    جواب نمبر: 23871

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1091=897-8/1431

    (۱) (الف) نفل نماز میں دوسری رکعت کو پہلی سے طویل کرنا مکروہ ہے جیسا کہ فرض نماز کا بھی یہی حکم ہے، والأصح کراہة إطالة الثانیة علی الأولی في النفل أیضًا (شامي: ۲/۲۶۵، زکریا)
    (ب) اس کا بھی وہی حکم ہے جو الف کا لکھا گیا۔
    (۲) مذکورہ صورت میں کوئی خاص دعا وارد نہیں ہے، البتہ خشوع خضوع کے جو طریقے ہیں انھیں اختیار کرنا چاہیے، مثلاً خیالات کو دوسری طرف سے ہٹاکر نماز کی طرف متوجہ کریں اور جو کچھ زبان سے پڑھ رہے ہیں یا رکن ادا کررہے ہیں اس کی طرف دھیان دیں۔ نگاہ ان جگہوں پر رکھیں جہاں رکھنے کا ادب ہے، مثلاً قیام میں نگاہ سجدہ کی جگہ اور رکوع میں پیروں کی انگلیوں کے سرے پر، سجدہ میں ناک کے بانسہ کی طرف اور قعدہ میں گود پر۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند