• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 23353

    عنوان: ہماری مسجد میں امام صاحب نماز کے وقت آتے ہیں اور آکر مصلی پربیٹھ جاتے ہیں، جب اقامت شروع ہوتی ہے تو کچھ لوگ اقامت کے شروع میں کھڑے ہوتے ہیں اور کچھ حی علی الصلاة پر کھڑے ہوتے ہیں اور جو لوگ اقامت کے شروع میں کھڑے ہوتے ہیں، ان کے بارے میں امام صاحب کہتے ہیں کہ یہ لوگ میری اتباع نہیں کرتے ہیں۔ ہمیں آپ واضح طورپر سمجھائیے حدیث سے حوالے دے کر۔ اور علمائے دین اس مسئلہ میں کیا کہتے ہیں؟ اور رضااحمدصاحب کا اس پر کیا کہنا ہے؟براہ کرم، اس مسئلہ کو تفصیل سے بتائیں۔

    سوال: ہماری مسجد میں امام صاحب نماز کے وقت آتے ہیں اور آکر مصلی پربیٹھ جاتے ہیں، جب اقامت شروع ہوتی ہے تو کچھ لوگ اقامت کے شروع میں کھڑے ہوتے ہیں اور کچھ حی علی الصلاة پر کھڑے ہوتے ہیں اور جو لوگ اقامت کے شروع میں کھڑے ہوتے ہیں، ان کے بارے میں امام صاحب کہتے ہیں کہ یہ لوگ میری اتباع نہیں کرتے ہیں۔ ہمیں آپ واضح طورپر سمجھائیے حدیث سے حوالے دے کر۔ اور علمائے دین اس مسئلہ میں کیا کہتے ہیں؟ اور رضااحمدصاحب کا اس پر کیا کہنا ہے؟براہ کرم، اس مسئلہ کو تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 23353

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1028=1028-7/1431

    احادیث میں صفوں کی درستگی کی بڑی تاکید آئی ہے اور درست نہ رکھنے پر سخت وعید منقول ہے، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب ہم نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفیں درست فرماتے تھے اورجب ہم سیدھے کھڑے ہوجاتے تھے تو تکبیر تحریمہ کہتے تھے: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یُسوّي صفوفنا إذا قمنا إلی الصلاة فإذا استوینا، کبر (ابوداوٴد شریف) حضرات خلفائے راشدین اور دیگر صحابہٴ کرام کا عمل بھی یہی تھا، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں ”تحقیق کہ صحابہ سے یہ بات ثابت ہے کہ وہ حضرات جب موٴذن اقامت شروع کرتا اسی وقت کھڑے ہوجاتے تھے، فقد ثبت عن الصحابة أنہم کانوا یقومون إذا شرع الموٴذن في الإقامة (فتح الباري) خلاصہ یہ کہ شروع اقامت سے کھڑے ہوجانا افضل ہے، امام کا آکر پہلے مصلے پر بیٹھ جانا اور پھر حی علی الصلاة کے وقت کھڑا ہونا یہ ثابت ودرست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند