عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 23126
جواب نمبر: 23126
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1067=1067-7/1431
پہلی اور تیسری رکعت کے بعد بغیر بیٹھے براہِ راست کھڑا ہونا چاہیے، بیچ میں کوئی قعدہ ہمارے نزدیک ثابت نہیں ہے، ترمذی شریف میں جو حدیث اس قعدہٴ استراحت کے بارے میں آئی ہے، اس میں ایک راوی ”خالد بن ایاس“ ضعیف راوی ہیں۔ خود علامہ ترمذی رحمہ اللہ نے اس کی صراحت کی ہے (ترمذی: ۶۱ قدیمی) اس کے علاوہ اس جلسہٴ استراحت (بیچ میں بیٹھنے) کو علامہ طحاوی رحمہ اللہ نے عذر پر محمول کیا ہے (معانی الآثار: ۲/۴۰۵) نیز اس کے علاوہ بہت سی احادیث اس قعدہ کی نفی کرتی ہیں۔ حضرت ابن مسعود، ابن عمرو، ابن زبیر اور دیگر کئی صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے یہی عمل مروی ہے کہ پہلی اور تیسری رکعت کے بعد بغیر بیٹھے براہِ راست کھڑے ہوئے تھے۔ ”إذا رفع أحدہم رأسہہ من السجدة الثانیة في الرکعة الأولی والثالثة نہض کما ہو ولم یجلس“ (معارف السنن: ۳/۸۱ دارالکتاب)، (العرف الشذي: ۶۱ قدیمی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند