• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 22772

    عنوان: (۱) میری نمازوں میں خشوع و خضوع نہیں،اس کے لیے کیا کروں؟ حالانکہ الحمد للہ میں نوافل بھی پڑھتی ہوں، کیا بغیر خشوع و خضوع کے نماز ضائع ہوجائے گی؟ اللہ قبول نہیں کریں گے؟ (۲)میں ہمیشہ با وضو رہنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن کبھی یہ مجھ سے ہوتا کبھی نہیں، کبھی میں وضو کرتی ہوں تو نماز پڑھنے کی خواہش ہوتی، صرف دو کی نیت میں کرتی لیکن اور پڑھنا ہی دل بولتا کبھی مجھے خواہش ہوتی کہ آج میں زیادہ نفل پڑھوں گی اور شاید اللہ اس سے خوش ہوجائیں لیکن ایسے وقت کوئی کام ایسے آڑے آتا ہے کہ مجھے پڑھنے کا موقع نہیں ملتا، یا گھر میں مہمان آجاتے، یا ہم کو کہیں جانا پڑتا ، یا کبھی مجھ سے بھی تھوڑی غفلت (بہت کم) یا مجھے ہی گیس کی شکایت شروع ہوجاتی، نتیجتاً میں پڑھ نہیں سکتی۔ اس کے خلاف کبھی زبردستی پڑھنا پڑتا۔ ایسا کیوں؟کیا یہ میرے ایمان کی کمزوری ہے یا میری غفلت؟ اس کے لیے کیا کروں؟ حل بتائیے۔

    سوال: (۱) میری نمازوں میں خشوع و خضوع نہیں،اس کے لیے کیا کروں؟ حالانکہ الحمد للہ میں نوافل بھی پڑھتی ہوں، کیا بغیر خشوع و خضوع کے نماز ضائع ہوجائے گی؟ اللہ قبول نہیں کریں گے؟ (۲)میں ہمیشہ با وضو رہنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن کبھی یہ مجھ سے ہوتا کبھی نہیں، کبھی میں وضو کرتی ہوں تو نماز پڑھنے کی خواہش ہوتی، صرف دو کی نیت میں کرتی لیکن اور پڑھنا ہی دل بولتا کبھی مجھے خواہش ہوتی کہ آج میں زیادہ نفل پڑھوں گی اور شاید اللہ اس سے خوش ہوجائیں لیکن ایسے وقت کوئی کام ایسے آڑے آتا ہے کہ مجھے پڑھنے کا موقع نہیں ملتا، یا گھر میں مہمان آجاتے، یا ہم کو کہیں جانا پڑتا ، یا کبھی مجھ سے بھی تھوڑی غفلت (بہت کم) یا مجھے ہی گیس کی شکایت شروع ہوجاتی، نتیجتاً میں پڑھ نہیں سکتی۔ اس کے خلاف کبھی زبردستی پڑھنا پڑتا۔ ایسا کیوں؟کیا یہ میرے ایمان کی کمزوری ہے یا میری غفلت؟ اس کے لیے کیا کروں؟ حل بتائیے۔

    جواب نمبر: 22772

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):939=736-6/1431

    خشوع پیدا کرنے کی کوشش کریں، اس طور پر کہ نماز میں یکسوئی پیدا ہو دھیان کسی دوسری طرف ہوجائے تو پھر نماز میں دل لگالیں جو رکن ادا کررہی ہیں اس کی طرف دھیان دیں، مثلاً میں رکوع میں جارہی ہوں، زبان سے سبحان ربی العظیم نکل رہا ہے اسے سنیں۔ ان شاء اللہ آہستہ آہستہ خشوع کامل میسر ہوجائے گا۔ نماز شروع کرتے وقت بالکل یکسوئی کرکے دھیان نماز کی طرف لگاکر اللہ اکبر کہہ کر نماز شروع کریں، فی الحال اس کی پابندی کرلیں۔
    (۲) ہروقت باوضو رہنا اچھی بات ہے، نماز پڑھنے کی خواہش ہونا اور پھر پڑھ بھی لینا بہت پسندیدہ امر ہے، جس قدر بشاشت سے پڑھ سکیں پڑھ لیا۔ تہجد، اشراق، اوابین یعنی جن نمازوں کی احادیث میں فضیلت وارد ہے ان کی پابندی کریں۔
    (۳) یہ ایمان کے کمزوری کی بات نہیں ہے بلکہ ایسے مجاہدے اللہ تعالیٰ کی طرف سے کرائے جاتے ہیں تاکہ ایمان مضبوط ہو جس وقت کوئی رکاوٹ پیش آجائے مثلاً مہمان کا آنا تو نفل نہ پڑھ سکیں مضائقہ نہیں کیونکہ مہمان نوازی بھی ثواب کا کام ہے، البتہ نفل کی تلافی دوسرے وقت کرلیں۔ اور اگر کبھی غفلت وسستی مانع بن جائیں تو دوسرے وقت پختگی پیدا کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند