• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 22721

    عنوان: میں میوات کا رہنے والا، میں نے علاقہ میوات کی ہرمسجد اورمدارس میں اہل علم وعلمائے کرام کو بوقت جمعہ نماز جمعہ سے پہلے ممبر پر بیٹھ کر بیان ووعظ کرتے دیکھا ہے اور ایک مولوی صاحب سے معلوم کریا تھا اس نے بھی بیٹھ کر بیان کرنا جائز بتایا، مگر یہاں آندھرا پردیس میں لوگ ممبر پر بیٹھ کر بیان کرنے سے اعتراض کررہے ہیں، صحیح مسئلہ سے آگاہ حوالے کے ساتھ۔(۲) اگر لوگ مسجد کے امام کو غلام یا صاف صفائی والا سمجھیں تو ان لوگوں کی اس امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی یا نہیں؟(۳) شراب یا تاڑی پینے والے کے پیچھے نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ تمباکو نوشی حرام ہے یام کروہ اور اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟ (۴) حضرت سے التجا ہے کہ فتویٰ تفصیل کے ساتھ دیں۔

    سوال: میں میوات کا رہنے والا، میں نے علاقہ میوات کی ہرمسجد اورمدارس میں اہل علم وعلمائے کرام کو بوقت جمعہ نماز جمعہ سے پہلے ممبر پر بیٹھ کر بیان ووعظ کرتے دیکھا ہے اور ایک مولوی صاحب سے معلوم کریا تھا اس نے بھی بیٹھ کر بیان کرنا جائز بتایا، مگر یہاں آندھرا پردیس میں لوگ ممبر پر بیٹھ کر بیان کرنے سے اعتراض کررہے ہیں، صحیح مسئلہ سے آگاہ حوالے کے ساتھ۔(۲) اگر لوگ مسجد کے امام کو غلام یا صاف صفائی والا سمجھیں تو ان لوگوں کی اس امام کے پیچھے نماز ہوجائے گی یا نہیں؟(۳) شراب یا تاڑی پینے والے کے پیچھے نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ تمباکو نوشی حرام ہے یام کروہ اور اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟ (۴) حضرت سے التجا ہے کہ فتویٰ تفصیل کے ساتھ دیں۔

    جواب نمبر: 22721

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):964=189-7/1431

    (۱) بہتر یہ ہے کہ ممبر سے ہٹ کر وعظ کرے تاکہ ہیئت خطبہ کا ایہام نہ ہو (کذا فی امداد الفتاویٰ: ۱/۴۹)
    (۲) منصب امامت ایک جلیل القدر منصب ہے، جو گویاکہ نیابتِ رسالت ہے، امام کا اکرام واحترام لازم ہے اس کو نوکر، غلام اور صفائی والا سمجھنا بہت غلط ہے اوراس کی حق تلفی ہے، البتہ اس امام کے پیچھے ایسے لوگوں کی نماز ہوجائے گی۔ 
    (۳) شراب پینے اور تاڑی میں نشہ آنے کے بعد تاڑی پینے والے شخص کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے: وتکرہ إمامة الفاسق أي الخارج عن طاقة اللہ بارتکاب کبیرةٍ لأنہ لا یوہم بأمر دینہں وکذا أمامة ․․․شارب الخمر (مجمع الأنہر: ۱/۱۶۳) وسیأتی ما یفید أن إمامة الفاسق مکروہة تحریمًا (حاشیة الطحطاوي: ۳۰۲)
    (۴) تمباکو نوشی مباح ہے، البتہ اس کا استعمال خلاف اولیٰ ہے اس لیے ایسے شخص کے پیچھے نماز ہوجائے گی جو تمبا کوشی کرتا ہو، اور ایسے شخص کو چاہیے کہ منھ خوب صاف کرکے مسجد میں داخل ہو۔ بدبودار منھ سے مسجد میں آنا مکروہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند