• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 22005

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں غیر اسلامی ملک (کوریا) میں رہتا ہوں۔ میں ایک طالب علم ہوں، میں روزانہ پانچ وقت کی نماز ادا کرتا ہوں (الحمد للہ)۔ اور نماز جمعہ کے لیے جامع مسجد جاتا ہوں جو کہ میری یونیورسٹی سے بہت دور ہے۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ کیا ہر نماز سے پہلے مجھ کو اذان کرنا چاہیے؟ اگر ہاں، تو اس وقت میں کیا کروں گا جب کبھی میں تاخیر سے بیدا رہوتا ہوں، اور اس کے بعد میں سورج طلوع ہونے کے بعد ادا کرتا ہوں؟ کیا میں گھر میں اپنی بیوی کے ساتھ جماعت کے ساتھ پڑھ سکتا ہوں؟ اگر ہاں، تو ہم ایک ساتھ نماز ادا کرنے کے لیے کیسے کھڑے ہوں گے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں غیر اسلامی ملک (کوریا) میں رہتا ہوں۔ میں ایک طالب علم ہوں، میں روزانہ پانچ وقت کی نماز ادا کرتا ہوں (الحمد للہ)۔ اور نماز جمعہ کے لیے جامع مسجد جاتا ہوں جو کہ میری یونیورسٹی سے بہت دور ہے۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ کیا ہر نماز سے پہلے مجھ کو اذان کرنا چاہیے؟ اگر ہاں، تو اس وقت میں کیا کروں گا جب کبھی میں تاخیر سے بیدا رہوتا ہوں، اور اس کے بعد میں سورج طلوع ہونے کے بعد ادا کرتا ہوں؟ کیا میں گھر میں اپنی بیوی کے ساتھ جماعت کے ساتھ پڑھ سکتا ہوں؟ اگر ہاں، تو ہم ایک ساتھ نماز ادا کرنے کے لیے کیسے کھڑے ہوں گے؟

    جواب نمبر: 22005

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 678=520-5/1431

     

    اگر آپ کے مقام کے آس پاس محلہ کی مسجد ہے تو اس مسجد کی اذان کافی ہے، آپ کے لیے اذان کہنا ضروری نہیں؛ لیکن اگر آس پاس مسجد نہیں ہے تو پھر ہرنماز کے وقت اذان کہہ لینا سنت ہے اور وقت گذرجانے کے بعد اذان نہ کہی جائے۔

    (۲) بیوی کے ساتھ جماعت کرسکتے ہیں، مگر وہ آپ سے ایک صف پیچھے کھڑی ہوں گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند