عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 21923
جواب نمبر: 21923
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1651=1346-10/1431 صحیح احادیث میں آیا ہے: إنما جُعلِ الإمام لیوٴتم بہ فإذا کبر فکبروا وإذا قرأ فأنصتوا اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب امام کے پیچھے نماز پڑھی جائے تو مقتدی کو چاہیے کہ جب امام قراء ة کرے تو مقتدی چپ رہے۔ دوسری حدیث میں ہے: قراء ة الإمام قراء ة لہ یعنی امام کی قراء ت مقتدی کے لیے کافی ہوتی ہے، اس کو قراء ت کرنے کی ضرورت نہیں۔ اور وہ حدیث جس میں ارشاد فرمایا گیا ہے لا صلاة إلا بفاتحة الکتاب یعنی بغیر سورہٴ فاتحہ پڑھے نماز نہیں ہوتی، یہ منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے کے لیے یا امام کے لیے حکم ہے، امام کے پیچھے مقتدی کے لیے یہ حکم نہیں ہے۔ اس کے سب ہی ائمہ حتی کہ احناف بھی قائل ہیں۔ اس حدیث میں امام کے پیچھے پڑھنے کی صراحت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند