• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 21634

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی کی نماز فجر، ظہر، اور عصر چھوٹ جائے اور جب وہ مغرب کی نماز پڑھے تو کیا اسے پہلے کی چھوٹی ہوئی نمازیں پڑھنی چاہئے اور پھر وہ مغرب کی نماز پڑھے گا؟ یا وہ ڈائریکٹ مغرب کی نماز پڑھے گا؟ اصل سوال یہ ہے کہ اگردن میں کسی کی کسی وقت نماز چھوٹ جائے تو کیا وہ پہلے اس چھوٹی ہوئی نماز داکرے گا اور پھر وقت کی نماز پڑھے گا؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی کی نماز فجر، ظہر، اور عصر چھوٹ جائے اور جب وہ مغرب کی نماز پڑھے تو کیا اسے پہلے کی چھوٹی ہوئی نمازیں پڑھنی چاہئے اور پھر وہ مغرب کی نماز پڑھے گا؟ یا وہ ڈائریکٹ مغرب کی نماز پڑھے گا؟ اصل سوال یہ ہے کہ اگردن میں کسی کی کسی وقت نماز چھوٹ جائے تو کیا وہ پہلے اس چھوٹی ہوئی نماز داکرے گا اور پھر وقت کی نماز پڑھے گا؟

    جواب نمبر: 21634

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 858=654-4/1431

     

    اگر وہ شخص صاحبِ ترتیب ہے تو پہلے فجر، ظہر، عصر ادا کرے، پھر مغرب پڑھے خواہ جماعتِ مغرب فوت ہوجائے، اگر صاحبِ ترتیب نہ ہو تو پہلے مغرب پڑھ لے، پھر چھوٹی ہوئی نمازیں پڑھ لے، صاحبِ ترتیب وہ ہوتا ہے کہ جس کے ذمہ چھ نمازیں قضاء نہ ہوں۔ کذا فی الشامی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند