• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 2161

    عنوان:

    نماز میں سجدہٴ تلاوت کے سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔

    سوال:

    نماز میں سجدہٴ تلاوت کے سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 2161

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 478/ ل= 478/ ل

     

    نماز میں اگر کوئی شخص سجدہ کی آیت پڑھے تو اس کو چاہیے کہ فوراً اللہ اکبر کہتا ہوا سجدہ میں چلا جائے اور سجدہ سے فراغت کے بعد اللہ اکبر کہتا ہوا کھڑا ہوجائے اور پھر بقیہ نماز پوری کرلے، نیز اگر اس نے فوراً رکوع کرلیا اور اس میں سجدہ کی نیت کرلی تو یہ بھی سجدہ تلاوت کی جانب سے کفایت کرجائے گا۔ اسی طرح اگر اس نے رکوع میں نیت نہیں کی اور اس کے بعد سجدہ کرلیا تو بغیر نیت کے بھی سجدہ تلاوت اداء ہوجائے گا ولو تلاھا في الصلاة سجدھا فیھا لا خارجھا? وتوٴدی برکوع صلاة إذا کان الرکوع علی الفور? إن نواہ?  وتوٴدی بسجودھا کذالک أي علی الفور وإن لم ینو (الدر المختار مع الشامي: ج۲ ص۵۸۵-۵۸۷، ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند