• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 21224

    عنوان:

    میرا سوال ہے فرض نماز کے بعد دعا آوازسے کرنیکے متعلق۔ ہمارے یہاں بعض لوگو مغرب کے بعد اور ظہر ، عشاء کی فرض نماز کے فورا بعد (الحمد للہ رب العالین) آواز سے پڑھ کر خاموش ہوجاتے ہیں اور پھر آخر میں (برحمتک یا ارحم الراحمین ) کہہ کر دعا ختم کرتے ہیں، کیا اس طرح دعا کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟ اگر ان سے پوچھیں تو جواب میں کہتے ہیں کہ یہ مسنون ہے۔ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔

    سوال:

    میرا سوال ہے فرض نماز کے بعد دعا آوازسے کرنیکے متعلق۔ ہمارے یہاں بعض لوگو مغرب کے بعد اور ظہر ، عشاء کی فرض نماز کے فورا بعد (الحمد للہ رب العالین) آواز سے پڑھ کر خاموش ہوجاتے ہیں اور پھر آخر میں (برحمتک یا ارحم الراحمین ) کہہ کر دعا ختم کرتے ہیں، کیا اس طرح دعا کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟ اگر ان سے پوچھیں تو جواب میں کہتے ہیں کہ یہ مسنون ہے۔ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 21224

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 823=646-5/1431

     

    مغرب،عشاء، ظہر کے فرض کے بعد الحمد للہ اور پھر آخر میں برحمتک یا أرحم الراحمین زور سے پڑھنے سے عامةً مقصود مقتدیوں کو دعاء کے شروع اورختم کرنے کی خبر دینا ہوتا ہے اس طریقہ کو مسنون کہنا درست نہیں، دعاء کے اول آخر حمد وثنا، مسنون ہے لیکن آہستہ پڑھنا مسنون ہے، قرآن میں ہے اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَةً لہٰذا امام صاحب کو چاہے کہ کبھی کبھی اس بلند آوازکے التزام کو ترک کردیا کریں تاکہ لوگوں کو اس کی مسنونیت کا شبہ نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند