• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 21147

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ اذان کی دعا کیا ہاتھ اٹھاکر پڑھ سکتے ہیں یا ایسا کرنا غلط ہے؟ (۲)ہماری مسجد میں نمازی آواز سے سنت نماز پڑھتے ہیں، اور اس سے دوسرے نمازی جو ان کے قریب ہوے ہیں ان کو نماز ادا کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ کیا اتنی آواز سے نمازادا کرسکتے ہیں کہ جو آپ پڑھ رہے ہیں وہ دوسرے کو بھی سنائی دے؟ امید کرتا ہوں آپ میرا سوال سمجھ گئے ہوں گے۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ اذان کی دعا کیا ہاتھ اٹھاکر پڑھ سکتے ہیں یا ایسا کرنا غلط ہے؟ (۲)ہماری مسجد میں نمازی آواز سے سنت نماز پڑھتے ہیں، اور اس سے دوسرے نمازی جو ان کے قریب ہوے ہیں ان کو نماز ادا کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ کیا اتنی آواز سے نمازادا کرسکتے ہیں کہ جو آپ پڑھ رہے ہیں وہ دوسرے کو بھی سنائی دے؟ امید کرتا ہوں آپ میرا سوال سمجھ گئے ہوں گے۔

    جواب نمبر: 21147

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 750=514-5/1431

     

    اذان کی دعاء ہاتھ اٹھائے بغیر پڑھنی چاہیے، ہاتھ اٹھاکر اذان کی دعا پڑھنا ثابت نہیں۔

    (۲) سرّی نماز اتنی آواز سے پڑھنی چاہیے کہ آدمی خود سن سکے یا اگر قریب کا کوئی آدمی کان لگاکر سننا چاہے تو سن لے، اتنی آواز سے پڑھنا کہ قریب کے آدمی کو نماز ادا کرنے میں پریشانی ہو جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند