• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 20871

    عنوان:

    میں نے بہشتی زیور سے یہ سمجھا ہے کہ اگر کوئی اتنی دیر تک خاموش رہے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ لیا جائے تو سجدہ سہو کرنا ہوگی۔میں اپنی کم عقلی کی وجہ سے میں کئی مسائل میں الجھا ہوا ہوں۔ (۱) میں جلدی جلدی نماز پڑھتا ہوں تاکہ مذکورہ بالا تاخیرنہ ہو جائے۔ (۲) اگر کوئی جان بوجھ کر نماز کے دوران مثلا قیام، رکوع ، سجدہ یا تشہد میں کچھ پڑھے بغیرمذکورہ بالا تاخیر کر دے (وہ رکعات وغیرہ یاد کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہو) تو کیا اس سے اس کی نماز جاتی رہے گی یا سجدہ سہو کرنا ہوگی۔ (۳) اگر کوئی جان بوجھ کر یہ تاخیر کردے ، مثلا دل میں درد، تکلیف وغیرہ ہو، جب کہ وہ انتظار نہیں کررہا ہے، یا کھانسی ، چھینک ، سانس پروبلم ہو تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

    سوال:

    میں نے بہشتی زیور سے یہ سمجھا ہے کہ اگر کوئی اتنی دیر تک خاموش رہے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ لیا جائے تو سجدہ سہو کرنا ہوگی۔میں اپنی کم عقلی کی وجہ سے میں کئی مسائل میں الجھا ہوا ہوں۔ (۱) میں جلدی جلدی نماز پڑھتا ہوں تاکہ مذکورہ بالا تاخیرنہ ہو جائے۔ (۲) اگر کوئی جان بوجھ کر نماز کے دوران مثلا قیام، رکوع ، سجدہ یا تشہد میں کچھ پڑھے بغیرمذکورہ بالا تاخیر کر دے (وہ رکعات وغیرہ یاد کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہو) تو کیا اس سے اس کی نماز جاتی رہے گی یا سجدہ سہو کرنا ہوگی۔ (۳) اگر کوئی جان بوجھ کر یہ تاخیر کردے ، مثلا دل میں درد، تکلیف وغیرہ ہو، جب کہ وہ انتظار نہیں کررہا ہے، یا کھانسی ، چھینک ، سانس پروبلم ہو تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 20871

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 636=499-4/1431

     

    (۱) جلدی جلدی ادائیگی ہرگز نہ کیا کریں، بلکہ اطمینان سے خشوع خضوع کے ساتھ نماز پڑھا کریں۔

    (۲) نہ نماز جائے گی نہ سجدہٴ سہو کی حاجت ہے، البتہ فرض کی آخری دو رکعتوں کے علاوہ فرض، نفل، سنت، وتر کے قیام میں قصدا تاخیر کرے اور کوئی علّت یعنی کھانسی چھینک درد وغیرہ نہ ہو تو نماز ٹوٹ جائیگی اور سورت یا قراء ت سے متعلق خاموش کھڑا رہے تو سجدہٴ سہو واجب ہوگا اور چھینک درد سانس وغیرہ کی وجہ سے تاخیر ہوجائے تو نماز ہوجاتی ہے خواہ کتنی ہی تاخیر ہوجائے، آئندہ کوئی اشکال ہو تو بہشتی زیور وغیرہ کی عبارت نقل کرکے سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند