• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 20295

    عنوان:

    میں تہجد کی نماز پڑھنا چاہتاہوں، کیا یہ ضروری ہے کہ میں پہلے سوجاؤں پھر اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھوں؟ یا یہ نماز کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے عشاء کے بعد (کچھ دیر سوئے بغیر)؟ عشا ء کی نماز کتنی دیر بعدیا فجر کی نماز سے کتنی دیر قبل تہجد کی نماز پڑھی جاسکتی ہے؟

    سوال:

    میں تہجد کی نماز پڑھنا چاہتاہوں، کیا یہ ضروری ہے کہ میں پہلے سوجاؤں پھر اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھوں؟ یا یہ نماز کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے عشاء کے بعد (کچھ دیر سوئے بغیر)؟ عشا ء کی نماز کتنی دیر بعدیا فجر کی نماز سے کتنی دیر قبل تہجد کی نماز پڑھی جاسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 20295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 410=130tl-3/1431

     

    تہجد اصالةً وہ نماز ہے جو سوکر اٹھ کر نصف شب گذرنے کے بعد پڑھی جائے اگر کسی شخص کو ظن غالب ہو کہ وہ سوکر اٹھ کر تہجد کی نماز نہیں پڑھ سکے گا اور وہ عشاء کے بعد تہجد کی نیت سے کچھ رکعات ادا کرلے تو یہ بھی تہجد کی شمار ہوں گی: قال في البحر فمنہا ما في صحیح مسلم مرفوعاً ?أفضل الصلاة بعد الفریضة صلاة اللیل? وری الطبراني مرفوعاً ?لابد من صلاة بلیل ولو حلب شاة وما کان بعد صلاة العشاء فہو من اللیل? وہذا یفید أن ہذہ السنة تحصل بالتنفل بعد صلاة العشاء قبل النوم (شامي: ۲/۴۶۷)

    (۲) تہجد کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے صبح صادق تک ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے صحاح میں روایت موجود ہے کہ حضرت اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز تہجد ابتدائی شب میں بھی، نصف شب میں بھی اور آخری شب میں بھی پڑھی مگر آخر زندگی میں زیادہ تر آخر (رات کا آخری چھٹا حصہ) تمام حصوں سے زیادہ افضل ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند