• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 19865

    عنوان:

    برائے کرم شریعت کی روشنی میں ہمیں بتائیں کہ ہماری مسجد میں کچھ نمازی امام کے پیچھے نماز ادا نہیں کرنا چاہتے ہیں ، امام کے مسجد کے تئیں غیر ذمہ دارانہ سلوک کی وجہ سے۔ اکثر اوقات وہ مسجد سے باہر رہتے ہیں اور محلہ میں ٹیوشن پڑھاتے رہتے ہیں تاہم بالکل نماز کے وقت وہ آتے ہیں ۔اس کے علاوہ اس طرح کے بہت سارے مسائل ہیں۔ امام صاحب کو اس بارے میں پہلے بھی وارننگ دی جاچکی ہے لیکن وہ کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں اب کچھ لوگ ان کے پیچھے نماز ادا کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ برائے کرم بتائیں کہ اس منظر نامہ میں امام صاحب کی کیا ذمہ داری ہے؟ یا امام صاحب کو اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے؟

    سوال:

    برائے کرم شریعت کی روشنی میں ہمیں بتائیں کہ ہماری مسجد میں کچھ نمازی امام کے پیچھے نماز ادا نہیں کرنا چاہتے ہیں ، امام کے مسجد کے تئیں غیر ذمہ دارانہ سلوک کی وجہ سے۔ اکثر اوقات وہ مسجد سے باہر رہتے ہیں اور محلہ میں ٹیوشن پڑھاتے رہتے ہیں تاہم بالکل نماز کے وقت وہ آتے ہیں ۔اس کے علاوہ اس طرح کے بہت سارے مسائل ہیں۔ امام صاحب کو اس بارے میں پہلے بھی وارننگ دی جاچکی ہے لیکن وہ کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں اب کچھ لوگ ان کے پیچھے نماز ادا کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ برائے کرم بتائیں کہ اس منظر نامہ میں امام صاحب کی کیا ذمہ داری ہے؟ یا امام صاحب کو اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 19865

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 245=198-3/1431

     

    اگر امام صاحب میں واقعی کمی ہے تو امام کو اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے، امامت کے اہم مقاصد میں سے جماعت میں آپسی الفت ومحبت کا نظام پیدا کرنا ہے: ?ومن حکمھا نظام الألفة وتعلم الجاہل من العالم? (درمختار) امام کی وجہ سے مقتدیوں میں انتشار نہ ہونا چاہیے، نیز مقتدیوں کو بھی امامت کے عظیم الشان مرتبہ کی رعایت کرتے ہوئے نرمی اور محبت سے پیش آنا چاہیے، اور اگر امام سے کوئی غیرذمہ دارانہ رویہ کا صدور ہوتا ہے، تو اس کی وجہ سے جماعت ترک نہ کرنی چاہیے، جماعت سے نماز پڑھنے کا جو ثواب ہے، وہ تنہا نماز پڑھنے سے حاصل نہیں ہوسکتا، حدیث شریف میں ہرنیک وبد کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند