• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 18797

    عنوان:

    مدینہ منورہ میں نماز عصر میں امام صاحب نے سلام پھیرنے سے پہلے اللہ اکبر کہہ کر سجدہ سہو کیا پھر اللہ اکبر کہہ کر تشہد کیا او رپھر سلام پھیرا۔ حنفی مسلک میں چونکہ سیدھے ہاتھ پر سلام پھیر کر سجدہ سہو کیا جاتا ہے اس لیے ہمیں سمجھ نہیں آیا اور ہم قعدہ میں تشہد کی حالت میں بیٹھے رہے۔ اور جب امام صاحب نے سلام کہا تو ہم نے بھی سلام کہہ دیا۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ہم نے امام کے ساتھ سجدہ سہو نہیں کیا۔ کیا ہماری نماز ہوگئی ہے یا نماز لوٹانی پڑے گی؟ جواب کا شدت سے انتظار رہے گا۔

    سوال:

    مدینہ منورہ میں نماز عصر میں امام صاحب نے سلام پھیرنے سے پہلے اللہ اکبر کہہ کر سجدہ سہو کیا پھر اللہ اکبر کہہ کر تشہد کیا او رپھر سلام پھیرا۔ حنفی مسلک میں چونکہ سیدھے ہاتھ پر سلام پھیر کر سجدہ سہو کیا جاتا ہے اس لیے ہمیں سمجھ نہیں آیا اور ہم قعدہ میں تشہد کی حالت میں بیٹھے رہے۔ اور جب امام صاحب نے سلام کہا تو ہم نے بھی سلام کہہ دیا۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ہم نے امام کے ساتھ سجدہ سہو نہیں کیا۔ کیا ہماری نماز ہوگئی ہے یا نماز لوٹانی پڑے گی؟ جواب کا شدت سے انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 18797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 258=205-3/1431

     

    جب امام صاحب نے سجدہٴ سہوکیا تھا تو آپ پر بھی سجدہ سہو واجب تھا، کما فی مراقی الفلاح ویلزم الماموم السجود مع الإمام بسہو إمامہ امام کے ساتھ سجدہ نہ کرنے کے سبب آپ کی نماز ناقص رہی اس کو لوٹانے کی ضرورت نہیں، اب صرف توبہ واستغفار کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند