عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 18503
تیسری
یا چوتھی رکعت میں شامل ہونے والا بقیہ نماز کیسے پڑھے؟
میں
یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ تیسری یا چوتھی رکعت میں جماعت میں شامل ہونے کے بعد کس طرح
نماز مکمل کریں گے؟
جواب نمبر: 1850301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 39=38-1/1431
تیسری رکعت میں شامل ہوے تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد اٹھ کر دو رکعت ثنا و قراء ت کے ساتھ پڑھ کر قعدہ کرکے سلام پھیردیں گے۔ اوراگر چوتھی رکعت میں شامل ہوئے ہیں تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد اٹھ کر ایک رکعت مع ثنا سورہٴ فاتحہ اور سورہ پڑھ کر رکوع سجدہ کرکے قعدہ کریں گے۔ پھر تیسری کے لیے اٹھ کر قراء ت کے ساتھ ( الحمد شریف اور سورہ پڑھ کر) رکوع سجدہ کرکے چوتھی کے لیے اٹھ جائیں گے۔ اور اس میں صرف سورہٴ فاتحہ پڑھ کر رکوع کرکے نماز پوری کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
فرض نماز کی قضا سنت کے ساتھ پڑھی جائے گی یا بغیر سنت کے؟
2393 مناظرکیا مردوں اور عورتوں کی نماز کا طریقہ یکساں ہے؟
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں کو بالوں کا
جوڑا بنا کر نماز نہیں پڑھنا چاہیے، کیوں کہ جوڑے میں شیطان ہوتا ہے۔ کیا قرآن
شریف یا حدیث مبارک میں اس کا کوئی حکم ہے؟
ان دنوں میں شارجہ میں نوکری کے سلسلہ میں رہتا ہوں۔ یہاں پر امام مالک / امام احمد کی فقہ ہے اور میں حنفی ہوں۔ اب سوال یہ ہے کہ ہماری فقہ کے مطابق ظہر کی نماز کا وقت چار بجے شام تک ہے اور عصر کی نماز کا وقت چار بجے کے بعد شروع ہوتا ہے۔ لیکن یہاں (وہابی) فقہ کے مطابق عصر کی نماز کا وقت ساڑھے تین بجے شروع ہوتا ہے۔میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میں کس وقت عصر کی نما ز پڑھوں؟اگر چار بجے کے بعد پڑھوں تو مجھے اکیلے نماز پڑھنی ہوگی نہ کہ جماعت کے ساتھ۔ اور اگر میں جماعت کے ساتھ مسجد میں پڑھوں تو مجھے تین بج کر پچاس منٹ پر پڑھنی ہوگی جب اذان کے بعد جماعت شروع ہوتی ہے۔یہاں پر عصر کی اذان ساڑھے تین بجے دی جاتی ہے۔ مجھے بتائیں کہ میں کیا کروں اگر میں عصر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھوں تو کیا میری نماز قابل قبول ہوگی یا مجھے چار بجے کے عصر کے وقت کا انتظار کرنا ہوگا اور اکیلے نمازپڑھنی چاہیے؟ لیکن میں ہمیشہ نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا چاہتاہوں۔ کیوں کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ کیوں کہ میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں مطمئن ہوتا ہوں۔اور جب میں اکیلے نمازپڑھتا ہوں تو میرے ذہن میں بہت سارے خیالات آتے ہیں اور میں صحیح طریقہ میں نماز میں دھیا ن نہیں دے سکتا ہوں۔
ایک شخص کھڑے ہوکر قیام اور رکوع کرنے پر قادر ہے لیکن وہ قیام کھڑے ہوکر کرتا ہے اور رکوع اور سجدہ ایک کرسی پر بیٹھ کر کرتا ہے، کیا اس کی نماز درست ہوگی؟ (۲) ایک شخص نماز پڑھنے کے وقت کھڑے ہوکر رکوع کرنے پر قادر نہیں ہے لیکن وہ ایک کرسی پر بیٹھ کر اپنی کمر جھکانے پر قادر ہے لیکن اپنی کمر جھکانے کے بجائے وہ صرف رکوع کے لیے اپنا سر تھوڑا سا جھکاتا ہے اور رکوع کے لیے اپنی کمر بالکل نہیں جھکاتا ہے کیا اس کی نماز صحیح ہوگی؟ (۳) ایک شخص جوکہ قیام کرنے پر قادر ہے لیکن کھڑے ہوکر رکوع کرنے پراور سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے تو اگر وہ اپنی پوری نماز کرسی پر بیٹھ کر پڑھتا ہے تو کیا اس کی نماز صحیح ہوگی؟کیوں کہ یہاں علماء کہتے ہیں کہ نماز ہوجائے گی اگر وہ کھڑے ہوکر رکوع کرنے پر اورسجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے ، اوراس بارے میں علمائے کرام کی آراء میں اختلاف ہے، لیکن اس کی نماز ہوجائے گی اگر بیٹھ کر پڑھی گئی، کیا آپ اس بات سے متفق ہیں؟ (۴) رکوع کے لیے جھکنے کی واجب مقدارکیاہے؟ برائے کرم حوالہ عنایت فرماویں۔
5097 مناظرمقتدی تشہد پڑھنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
4878 مناظرتیسری
یا چوتھی رکعت میں شامل ہونے والا بقیہ نماز کیسے پڑھے؟