• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 1824

    عنوان:

    رفع الیدین کرنا کیسا ہے؟ کیا اس کا کرنا ہرامت پر فرض ہے؟ قرآن و احادیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔

    سوال:

    رفع الیدین کرنا کیسا ہے؟ کیا اس کا کرنا ہرامت پر فرض ہے؟ قرآن و احادیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔

    جواب نمبر: 1824

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 721/ ن= 717/ ن

     

    نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین نہیں کرنا چاہیے۔ پہلے تکبیر تحریمہ کے علاوہ دوسرے مواقع میں بھی رفع یدین تھا، بعد میں منسوخ ہوگیا، جس کے نسخ پر بہت ساری حدیثیں دال ہیں:

    (۱) عن جابر بن سمرة قال: خرج علینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقال: ما لي أراکم رافعي أیدیکم کأنھا أذناب خیل شمس اسکنوا في الصلاة (مسلم: ج۱ ص۱۸۱ و نسائي: ج۱ ص۱۳۳)

    (۲) عن الزھري عن سالم عن أبیہ قال: رأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا افتتح الصلاة رفع یدیہ حتی یحاذی بھما وقال بعضھم حذو منکبیہ وإذا أراد أن یرکع وبعد ما یرفع رأسہ من الرکوع لا یرفعھما وقال بعضھم ولا یرفع بین السجدتین والمعنی واحد (صحیح أبي عوانة: ج۲ ص۹۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند