• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 179744

    عنوان:

    مستقل امام کا نماز کے لیے اپنے بیٹے کو آگے بڑھا نا جبکہ مقتدی حضرات پسند کرتے ہوں

    سوال:

    بخدمت جناب مفتیان کرام دارالعلوم دیوبند ، کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ۔ ایک مسجد کا مستقل امام اپنی موجودگی میں کسی ایسے شخص کو نماز کے لیے گاہے بگاہے آگے بڑھا تاہے جو کہ حافظ و قاری کے ساتھ ساتھ عالم دین بھی ہے ۔ مزید یہ کہ اس شخص کی امامت سے لوگ خوش بھی ہیں۔ کیا امام کو اختیار ہے کہ امامت کی لئے کسی کو آگے بڑھادے ؟ امید قوی ہے کہ جواب جلد از جلد دینے کی کوشش کریں گے ۔

    جواب نمبر: 179744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 24-13/B=01/1442

     کسی مسجد کا مستقل امام اگر امامت کے لئے کسی عالم حافظ و قاری کو کبھی آگے بڑھا دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے جب کہ مسجد کے متولی اور مقتدی حضرات بھی اس کی امامت سے متفق ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند