عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 178261
جواب نمبر: 178261
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:870-631/sn=9/1441
گھر میں باجماعت نماز ادا کرنے کی صورت میں اذان کہہ لینا بہتر ہے ، ضروری نہیں ہے ؛ کیونکہ ایسی صورت میں مسجدِ محلہ کی اذان کافی ہوجاتی ہے۔
وہو سنة) للرجال...(مؤکدة) ہی کالواجب فی لحوق الإثم (للفرائض) الخمس (فی وقتہا.....(قولہ: للفرائض الخمس إلخ) دخلت الجمعة بحر، وشمل حالة السفر والحضر والانفراد والجماعة....لکن لا یکرہ ترکہ لمصل فی بیتہ فی المصر؛ لأن أذان الحی یکفیہ کما سیأتی. وفی الإمداد أنہ یأتی بہ ندبا وسیأتی تمامہ فافہم، ویستثنی ظہر یوم الجمعة فی المصر لمعذور وما یقضی من الفوائت فی مسجد کما سیذکرہ.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین 1/ 48،ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند