• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177573

    عنوان: داڈھی منڈے کی اپنی انفرادی نماز کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ زید کا کہنا ہے کہ جو شخص داڈھی منڈانا ہے یا ایک مشت سے کم رکھتا ہے اس کی اپنی انفرادی نماز بھی مکروہ تحریمی ہے لھذا اس کا اعادہ داڈھی حد شرع تک رکھنے کے بعد واجب ہے ، دریافت طلب یہ امر ہیکہ کیا داڈھی منڈے یا کترواکر ایک مشت سے کم رکھنے والے کی خود کی نماز بھی مکروہ تحریمی ہے؟ اور اس کا اعادہ واجب؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 177573

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:758-592/L=8/1441

    داڑھی منڈانے والے کی نماز اگرچہ مکروہِ تحریمی ہے ؛تاہم داڑھی رکھنے کے بعد نماز کے اعادہ کا حکم نہیں ہے ۔

    بقی ہنا شیء، وہو أن صلاة الجماعة واجبة علی الراجح فی المذہب أو سنة مؤکدة فی حکم الواجب کما فی البحر وصرحوا بفسق تارکہا وتعزیرہ، وأنہ یأثم، ومقتضی ہذا أنہ لو صلی مفردا یؤمر بإعادتہا بالجماعة، وہو مخالف لما صرحوا بہ فی باب إدراک الفریضة من أنہ لو صلی ثلاث رکعات من الظہر ثم أقیمت الجماعة یتم ویقتدی متطوعا، فإنہ کالصریح فی أنہ لیس لہ إعادة الظہر بالجماعة مع أن صلاتہ منفردا مکروہة تحریما أو قریبة من التحریم، فیخالف تلک القاعدة، إلا أن یدعی تخصیصہا بأن مرادہم بالواجب والسنة التی تعاد بترکہ ما کان من ماہیة الصلاة وأجزائہا فلا یشمل الجماعة لأنہا وصف لہا خارج عن ماہیتہا(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 457،الناشر: دار الفکر-بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند