عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 176294
جواب نمبر: 176294
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 503-527/M=06/1441
ٹرین میں عام طور پر اتنی جگہ ہوتی ہے کہ آدمی، رکوع، سجدہ کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے، ایسی حالت میں اشارے سے نماز پڑھنا جائز نہیں ہوتا جب کہ آدمی قیام، رکوع و سجود کے ساتھ ادائیگی پر قادر ہو، ہاں البتہ کسی ٹرین میں اتنی بھیڑ ہو کہ رکوع، سجدہ کے ساتھ نماز پڑھنا ممکن نہ ہو اور نماز کے اخیر وقت تک یہی حالت متوقع ہو تو ایسی صورت میں اشارہ سے نماز پڑھ لے اور بعد میں اعادہ کرلے، اسی طرح بس میں اگر قیام ، رکوع سجدہ کے ساتھ نماز پڑھنا دشوار ہو تو اشارہ وغیرہ کے ذریعہ جس طرح پڑھ سکتا ہو پڑھ لے پھر بعد میں اعادہ کرلے، اور ٹرین، بس وغیرہ میں سمت قبلہ معلوم نہ ہو سکے تو تحری کرکے نماز پڑھے، سفر میں جواز تیمم کے شرائط پائے جانے کی صورت میں تیمم جائز ہے، مطلقاً جواز نہیں ہے، مقامی علماء سے مسائل معلوم کرلینے چاہئیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند