• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 175921

    عنوان: تیرہ سال كی قضا نمازوں كے بارے میں؟

    سوال: اگر کسی شخص کی ۱۳ سال سے فجر کی نماز قضا ہو تو اسے کیا کرنا چاہئے؟ ان نمازوں کو ایک ایک کرکے قضائے عمری کی نیت سے ادا کرنا چاہئے ؟ (۲) اگر کسی شخص کو یہ معلوم نہ تھا کہ مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے تو وہ ان روزوں کی قضا کیسے ادا کرے ؟ وہ یہ حرکت ۱۳ سال سے کررہاہے رمضان میں، اس کو پتا نہیں ہے کہ کتنے روزوں میں مشت زنی کی تو وہ کیسے اس کی قضا ادا کرے گا ؟ اس صورت میں ایسے شخص کو کیا کرنا چاہئے؟ (۳) حیدر آباد میں کئی مساجد میں ہر فجر میں اور عصر کے وقت اجتماعی طورپر فاتحہ دینے کا معمول ہے تو کیا یہ کرنا صحیح ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 175921

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 436-353/D=05/1441

    (۱) اگر صرف فجر کی نماز قضا ہوئی ہے اور تیرہ سال کی مسلسل قضا ہوئی ہے تو ایام شمار کرلیں جتنے دن ہوئے اتنی نمازیں ادا کرنی ہوں گی اور اگر درمیان میں ادا بھی کرتے رہے ہیں تو اندازہ کرکے ادا شدہ نمازیں کم کردیں بہرحال ادا کرنے سے ہی ذمہ فارغ ہوگا۔

    (۲) روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اس کی قضا واجب ہوتی ہے آپ سوچ کر اور غور کرکے اندازہ لگائیں کہ تقریباً کتنے روزے اس طرح خراب ہوئے ہیں اتنے روزوں کی قضا کرلیں۔

    (۳) فجر اور عصر کے بعد اوراد اور دعائیں پڑھنے میں حرج نہیں بالخصوص جو دعائیں اور تسبیحات احادیث میں وارد ہوئی ہیں سورہ فاتحہ اور دیگر سورتیں بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔ لیکن یہ معمولات انفرادی طور پر ہوں اور جو اپنی رغبت سے کرنا چاہے کرے دوسروں کو بیٹھنے کا پابند کرنا اور اجتماع کا اہتمام کرنا مناسب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند