عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 175042
جواب نمبر: 175042
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 341-272/SN=04/1441
(۱، ۲) ان دونوں صورتوں میں بڑوں کی نماز ہو جائے گی؛ صف بندی کے وقت یہ ملحوظ رہے کہ اگر متعدد نابالغ بچے جماعت شروع ہوتے وقت موجود ہوں تو مردوں کے پیچھے ان کی صف لگائی جائے بہ شرطے کہ ان کے آپس میں مل کر شرارت کرنے کا اندیشہ نہ ہو ورنہ پھر انہیں بھی مردوں کی صف میں کھڑا کیا جائے۔ مردوں کی صف کے پیچھے بچوں کی صف لگانے اور نماز شروع ہونے کے بعد جو لوگ حاضر ہوں، انہیں چاہئے کہ مردوں کی صف میں اگر خالی جگہ موجود ہو تو اس میں کھڑے ہو جائیں ورنہ پھر بچوں کی صف میں ایک جانب کھڑے ہو جائیں، دوران نماز بچوں کو پیچھے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر بچوں کی صف میں جگہ نہ ہو تو پیچھے صف بناکر کھڑے ہو جائیں، ایسا کرنے سے ان کی نماز میں کوئی خرابی نہ آئے گی۔ نماز بلا کراہت درست ہو جائے گی۔
ویصف أي یصفہم الإمام بأن یأمرہم بذلک ․․․․․ الرجال ظاہرہ یَعمّ العبد ثم الصبیان ظاہر تعدّدہم ، فلو واحداً دخل الصّف الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۳۱۳، ۳۱۴، زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند