• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 174792

    عنوان: اذان كا جواب كہلوانا

    سوال: اگر مسجد میں موَذ اذان دیتے وقت کوئی دوسرا شخص اذان کے جواب کو سب کے سامنے کھڑے ہو کر کہے اور لوگ اس کے ساتھ دہرائے تو شریعت کی نظر میں ایسا کرنا درست ہے یا نہیں؟ سوال۔ اذان کے خاتمے پر جو دعاء پڑھی جاتی ہے، اس کو اذان ختم ہو نے کے بعد لوگوں کے سامنے کھڑے ہو کر کہے تاکہ لوگ ا س کے ساتھ دہرائے ایسا کرنا درست ہے یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 174792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:325-280/L=4/1441

     مؤذن کے اذان دیتے وقت مسجد میں موجود سب لوگوں کو اذان کا جواب کہلانے اور اذان کے ختم پر دعاء پڑھوانے کا معمول بنالینا اور اس کا التزام درست نہیں؛اس لیے اس عمل سے اجتناب کرنا چاہیے ،اگر لوگوں کو دعا یاد نہ ہو تو کسی اور وقت میں ان کو دعا یاد کرادیا جائے تاکہ وہ ازخود اس کا اہتمام کریں۔

    عن أم المؤمنین عائشة رضی اللہ عنہا قالت: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من أحدث فی أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد رواہ البخاری ومسلم ، وفی روایة لمسلم : من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فہو رد .


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند