• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 174682

    عنوان: حرم مکّہ کے ہوٹل سے مسجد الحرام کی جماعت میں شامل ہونا

    سوال: عرض ہے کہ،کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین بیچ اس مسئلے کہ، ۱) مسجد الحرام کی عمارت اور کی باہر کی جانب صحن میں جو صف بنتی ہیں ان کا اگلی صف سے اگر ۳ صف سے زیادہ فاصلہ ہو تو ایسی صف سے جماعت میں شامل ہوگیا یا نہیں؟ ۲) بعض ہوٹل جو مسجدالحرام کے صحن سے متصل ہیں، کیا ان میں کھڑا ہو کر مسجدالحرام کے امام صاحب کی اقتداء ہوسکتی ہے؟ اگر ہوٹل کی عمارت میں کوئی مسجد یا مصلہ کی جگہ مخصوص ہوتو وہاں سے اقتداء ممکن ہے؟ خواہ کسی منزل پر ہو؟ ۳) کیا مسجد الحرام میں اور متصل علاقہ میں صرف اگلی صف کا نظر آنا کافی ہے؟ ۴) کیا مسجد الحرام میں اور متصل علاقہ میں مرد اس طرح صف بنا سکتے ہیں کہ ان کے اور امام صاحب کے درمیان سوا خواتین کی صف اور کسی طرح اتصال نہ ہوتا ہو؟ اللہ پاک آپ حضرات کے علم و تقویٰ، شرف و تمکنت میں خوب خوب برکت دیں، ہم ایسے نالائقوں کی براہ کرم خوب رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 174682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:311-297/L=4/1441

    (۱)جی ہاں! شامل ہوگیا ،یہ مانع جماعت نہیں۔ لأن المسجد فی کونہ مکان الصلاة کبقعة واحدة فلیس بینہ وبینہم ما ینافی الاقتداء. (المبسوط للسرخسی 1/ 177،الناشر: دار المعرفة - بیروت) (۳،۲،4)مذکورہ بالا صورت میں اگر ہوٹل تک صفیں لگی ہوئی ہیں تب تو ہوٹل میں کھڑے ہوکر امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنا جائز ہوگا اور اگر ہوٹل اور صف کے درمیان دو صف یا اس سے زائد کا فاصلہ ہے تو امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنا جائز نہ ہوگا ،اس قدر فاصلہ اقتداء سے مانع ہوگا ،اگرچہ پہلی صف نظر آرہی ہو،اسی طرح اگر مردوں کے بجائے تین عورتوں سے زائد کی جماعت ہو تو اس کے پیچھے اقتدا کرنے والے مردوں کی نماز درست نہ ہوگی؛البتہ مسجدِ حرام میں عورتوں کے لیے ایک جگہ کو خاص کردیا جاتا ہے اوراس کو گھر دیا جاتا ہے نیز اس کے دائیں بائیں جانب مردوں کی بھی صفیں رہتی ہیں ؛اس لیے عورتوں کے پیچھے مردوں کی نماز ادا کرنا درست ہے ۔

    والمانع من الاقتداء فی الفلوات قدر ما یسع فیہ صفین.(الفتاویٰ الہندیة ۸۷/۱)ولو اقتدی خارج المسجد بإمام فی المسجد: إن کانت الصفوف متصلة جاز، وإلا فلا؛ لأن ذلک الموضع بحکم اتصال الصفوف یلتحق بالمسجد ہذا إذا کان الإمام یصلی فی المسجد، فأما إذا کان یصلی فی الصحراء: فإن کانت الفرجة التی بین الإمام والقوم قدر الصفین فصاعدا -لایجوز اقتداؤہم بہ؛ لأن ذلک بمنزلة الطریق العام أو النہر العظیم فیوجب اختلاف المکان.(بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع 1/ 146،الناشر: دار الکتب العلمیة)(ویمنع من الاقتداء) صف من النساء بلا حائل (الدر المختار)وفی رد المحتار: (قولہ صف من النساء) المراد بہ ما زاد علی ثلاث نسوة فإنہ یمنع اقتداء جمیع من خلفہ...( الدر المختار مع رد المحتار۲/۳۳۰،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند