عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 173939
جواب نمبر: 173939
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 149-132/D=03/1441
چار رکعت والی نماز کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک افضل ہے؛ لیکن صرف تسبیح پڑھا یا خاموش رہا، تب بھی کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ جس طرح حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سورہ فاتحہ کا پڑھنا ثابت ہے، جیسا کہ حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: أنہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کان یقرأ فی الرکعتین الأولیین من الظہر والعصر بفاتحة الکتاب وسورتین وفي الأخریین بفاتحة الکتاب (أخرجہ البخاری: ۷۵۹، وأخرجہ مسلم: ۴۵۱) اسی طرح سورہ فاتحہ کا چھوڑنا اور پڑھنے نہ پڑھنے کے درمیان اختیار بھی ثابت ہے، جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: المصلّي بالخیار في الأخریین إن شاء قرأ وإن شاء سکت وإن شاء سبّح ۔ قال الشامی: وہذا باب لا یدرک بالقیاس ۔ (۲/۲۲۱، زکریا) نیز حدیث میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا عمل بھی اسی روایت کے مطابق ثابت ہے: إنّ ابن مسعود کان لایقرأ في الأخریین شیئا (موطا محمد: ۴۲۴) اور صحابی کا قول و عمل قیاس سے نہیں ہوتا؛ بلکہ وہ وہی بیان کرتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند