• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173247

    عنوان: نماز میں قرأت کے بجائے ا ردو ترجمہ پڑھنا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جیسے ہم عربی نہیں جانتے تو قرآن میں جو بھی لکھا ہے وہ حق اور سچ ہے ، لیکن اس کا مطلب ہم نہیں جانتے ، اگر کوئی شخص جس نے اپنے علم سے قرآن کی چار یا پانچ سورة کا ترجمہ یادکرلیا ہو تو کیا وہ نماز ترجمہ سے نماز ادا کرسکتاہے ؟ اگر نہیں تو کیوں؟ صحیح حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ بہت ہی ضروری ہے۔

    جواب نمبر: 173247

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:48-60/SD=2/1441

     قرآن کا ترجمہ پڑھنے سے نماز نہیں ہوگی، نماز میں عربی میں قر اء ت کرنا شرط ہے

    کما حققہ ابن عابدین فی رد المحتار، باب صفة الصلاة ، قال:ان الإمام رجع إلی قولہما فی اشتراط القراء ة بالعربیة. لأن المأمور بہ قراء ة القرآن، وہو اسم للمنزل باللفظ العربی المنظوم ہذا النظم الخاص، المکتوب فی المصاحف، المنقول إلینا نقلا متواترا.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند