عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 171659
جواب نمبر: 171659
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:990-881/sn=12/1440
بچوں کی صف کے بارے میں شرعی اصول یہ ہے کہ اگر ایک بچہ ہے تو وہ بڑوں کی صف میں شامل ہوگا، اگر متعدد بچے ہوں تو ان کی صف مردوں کی صف کے پیچھے الگ بنائی جائے گی بہ شرطے کہ ان کے آپس میں مل کر شرارت کرنے یا مجمع زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کے گم ہونے کا اندیشہ نہ ہو ورنہ پھر یہ بھی مردوں کی صف میں کھڑے ہوں گے، اگر کوئی بچہ ابتدائی نماز کے وقت مردوں کی صف میں شامل ہوگیا تو بعد میں آنے والوں کو چاہئے کہ اس کے بغل میں کھڑے ہوجائیں، صف میں کھڑے بچوں کو نہ ہٹائیں، اس صورت میں بچوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے ان کی نماز میں کوئی کراہت نہ آئے گی۔
(ویصف) أی یصفہم الإمام بأن یأمرہم بذلک....(الرجال) ظاہرہ یعم العبد (ثم الصبیان) ظاہرہ تعددہم، فلو واحدا دخل الصف (ثم الخناثی ثم النساء) (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 313،314،ط:زکریا،دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند