• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171511

    عنوان: کیا گھر میں مرد اور خواتین ساتھ میں جماعت کر سکتے ہیں؟

    سوال: اگر مسجد میں فرض نماز نکل جائے تو کیا گھر میں مرد اور خواتین ساتھ میں جماعت کر سکتے ہیں کیا؟ اگر کر سکتے ہیں تو صف کی ترتیب کیا ہوگی؟ کیا خالی بیگم کے ساتھ فرض نماز کی جماعت کر سکتے ہیں؟ کر سکتے ہیں تو صف کی ترتیب کیا ہوگی؟

    جواب نمبر: 171511

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1211-131T/L=10/1440

    اگر مسجد کی جماعت نکل جائے تو گھر میں محرم خواتین یابیوی کے ساتھ جماعت کی جاسکتی ہے ؛البتہ عورتیں پیچھے کھڑی ہوں گی ،اسی طرح اگر تنہا بیوی ہو تو اس کے ساتھ بھی جماعت کی جاسکتی ہے ؛لیکن بیوی تنہا ہونے کے باوجود پیچھے کھڑی ہوگی ،شوہر کے برابر میں کھڑی نہ ہوگی ،ورنہ شوہر کی نماز فاسد ہوجائے گی ۔

     (ولنا) ما روی عبد الرحمن بن أبی بکر عن أبیہ - رضی اللہ عنہما - أن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - خرج من بیتہ لیصلح بین الأنصار لتشاجر بینہم فرجع وقد صلی فی المسجد بجماعة فدخل رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - فی منزل بعض أہلہ فجمع أہلہ فصلی بہم جماعة.( بدائع الصنائع ۳۷۹/۱زکریا) وإذا کان مع الإمام امرأة أقامہا خلفہ؛ لأن محاذاتہا مفسدة۔(بدائع الصنائع ۳۹۲/۱زکریا) قال: إمرأة إذا صلت مع زوجہا فی البیت، إن کان قدمیہا بحذاء قدم الزوج، لا تجوز صلا تہما بالجماعة، وإن کان قدمہا خلف قدم الزوج، إلا أنہا طویلة تقع رأس المرأة فی السجود قبل رأس الزوج جازت صلا تہما؛ لأن العبرة للقدم.(ردالمحتار / باب الإمامة ۳۱۵/۲زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند