• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171484

    عنوان: رمضان میں وتر کی نماز تنہا پڑھنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ رمضان المبارک میں وتر کی نماز تنہا پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 171484

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1152-980/L=10/1440

    وترکی جماعت کاحکم رمضان المبارک کے ساتھ ہے اور رمضان المبارک میں وتر باجماعت ادا کرنا تنہا اداکرنے سے افضل ہے ۔

    (وفیہ) أی رمضان (یصلی الوتر وقیامہ بہا) وہل الأفضل فی الوتر الجماعة أم المنزل؟ تصحیحان، لکن نقل شارح الوہبانیة ما یقتضی أن المذہب الثانی، وأقرہ المصنف وغیرہ.(الدرالمختار) وفی رد المحتار: (قولہ تصحیحان) رجح الکمال الجماعة بأنہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کان أوتر بہم ثم بین العذر فی تأخرہ مثل ما صنع فی التراویح فالوتر کالتراویح؛ فکما أن الجماعة فیہا سنة فکذلک الوتر بحر. وفی شرح المنیة: والصحیح أن الجماعة فیہا أفضل إلا أن سنیتہا لیست کسنیة جماعة التراویح. اہ. قال الخیر الرملی: وہذا الذی علیہ عامة الناس الیوم اہ وقواہ المحشی أیضا بأنہ مقتضی ما مر من أن کل ما شرع بجماعة فالمسجد أفضل فیہ.( رد المحتار 2/ ۵۰۲،۵۰۱،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند