عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 171302
جواب نمبر: 17130231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:881-747/sd=11/1440
وقت سے پہلے اذان صحیح نہیں ہوتی اور اس کا اعتبار نہیں ہوتااورا گرمسجد میں موذن مقرر ہے، تو اُس کی اجازت اور رضامندی کے بغیر اس کی موجودگی میں کسی دوسرے شخص کا اذان و اقامت کہنا مکروہ ہے، اس میں نظم میں بھی خلل واقع ہوتا ہے۔
قال الحصکفی :(أقام غیر من أذن بغیبتہ) أی الموٴذن (لا یکرہ مطلقاً)، وإن بحضورہ کرہ إن لحقہ وحشة“ ( الدر المختار ) وان أذن رجل و أقام آخر ان غاب الاول جاز من غیر کراھة وان کان حاضرا و یلحقہ الوحشة باقامة غیرہ یکرہ وان رضی بہ لا یکرہ عندنا کذا فی المحیط( الفتاوی الہندیة )۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ولدت في مكة المكرمة وأسكن فيها ووالدي ولد في باكستان ولدينا ثلاثة بيوت في باكستان في مناطق مختلفة بعيدة عن بعضها اكثر من مائة كلومتر سوالي هو : هل عندما اذهب إلى باكستان واسكن في بيوتنا التي في باكستان لمدة قصيرة يومين ثلاثة ايام هل علي ان اقصر في الصلاة ام لا؟ أفيدوني جزاكم الله خيراً
1484 مناظرصحیح سمت سمجھ كر چوبیس ڈگری منحرف ہوكر پڑھئی گئی نمازوں كا حكم؟
7200 مناظرآپ مجھے یہ بتادیجئے کہ اگر میں ٹرین میں
ہوں اور وہاں بہت بھیڑ ہے نماز کا وقت ہوگیا ہے میں نے ٹوائلٹ میں وضو کرلیا ہے تو
کیا میں ٹوائلٹ میں ہی نماز پڑھ سکتاہوں اس طرح کہ میں کھڑا ہوکر قیام کروں او
ررکوع کروں، لیکن سجدہ اشارہ سے کرلوں کیوں کہ وہاں نیچے گیلا ہے اور گندہ ہے؟