• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171302

    عنوان: مؤذن کی اجازت کے بغیر اذان یا اقامت پڑھنا؟

    سوال: حضرت کیا مؤذن کی اجازت کے بغیر اذان یا اقامت پڑھ سکتے ہیں حتیٰ کہ اذان کا ابھی وقت بھی نہ ہوا ہو؟

    جواب نمبر: 171302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:881-747/sd=11/1440

    وقت سے پہلے اذان صحیح نہیں ہوتی اور اس کا اعتبار نہیں ہوتااورا گرمسجد میں موذن مقرر ہے، تو اُس کی اجازت اور رضامندی کے بغیر اس کی موجودگی میں کسی دوسرے شخص کا اذان و اقامت کہنا مکروہ ہے، اس میں نظم میں بھی خلل واقع ہوتا ہے۔

    قال الحصکفی :(أقام غیر من أذن بغیبتہ) أی الموٴذن (لا یکرہ مطلقاً)، وإن بحضورہ کرہ إن لحقہ وحشة“ ( الدر المختار ) وان أذن رجل و أقام آخر ان غاب الاول جاز من غیر کراھة وان کان حاضرا و یلحقہ الوحشة باقامة غیرہ یکرہ وان رضی بہ لا یکرہ عندنا کذا فی المحیط( الفتاوی الہندیة )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند