• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171301

    عنوان: اقامت پڑھنے كا طریقہ

    سوال: حضرت آپ سے یہ عرض ہے کہ یہ بتائیں کہ کیا اقامت اس طرح پڑھ سکتے ہیں یا نہیں کہ پہلے چار کلمے اکٹھے پڑھے اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبراللہ اکبر بغیر وقف کئے پھر دو کلمے پڑھے بغیر وقف کئے اشھدان لا الہ الااللہُ اشھد ان لا الہ الااللہ یعنی الااللہُ میں ساتھ ضمہ بھی ملا کر بغیر وقف کے پڑھا پہلے والے کلمے میں پھر اسی طرح اشھد ان محمد رسول اللہِ اشھد ان محمد رسول اللہ یعنی رسول اللہِ پہلے والے کلمے میں کسرہ کے ملا کر پڑھا پھر اسی طرح حی علی الصلوةِ حی علی الصلوة یعنی الصلوةِ میں کسرہ کو ملا کر پڑھا پھر اسی طرح حی علی الفلاحِ حی علی الفلاح یعنی الفلاحِ میں کسرہ کو ملا کر پڑھا پھر اسی طرح قد قامة الصلوةُ قد قامة الصلوة یعنی الصلوٰةُ میں ضمہ کو ملا کر پڑھا پھر دو کلمے اللہ اکبر اللہ اکبر پھر لاالہ الا اللہ اب یہاں ایک دو احباب نے یہ کہا ہے ایسے نہیں پڑھنا چاہئے اس طرح پڑھنے سے نہیں کے معنی بن جاتے ہیں مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ نہیں کے معنی کیسے بن جاتے ہیں حضرت آپ مجھے تفصیل بتائیں اور اس بات کوبھی سامنے رکھیں کہ حدیث کے الفاظ اذا اذنت فترسل واذا اقمت فاحدر اس بات کو سامنے رکھ کر تفصیل سے بتائیں یا کہ وقف سے ہی پڑھی جانی چائیے اور جب وقف سے پڑھوں تو مجھ سے تھوڑا طوال ہو جاتا ہے تو طوال بھی اتنا ہے کہ اذان سے باالکل جدا ہے اور مشابہ نہیں مہربانی کر کے بتا دیں کہ کونسی بات ٹھیک اور کونسی مناسب نہیں جزاکم اللہ خیراکثیرا

    جواب نمبر: 171301

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1041-850/D=10/1440

    حدیث میں ہے الاذان جزمٌ والاقامة جزمٌ پس اذان کے ہر کلمہ پر وقف کیا جائے گا اور جزم سے پڑھا جائے گا جس طرح آپ نے لکھا ہے وہ عام قاعدہ وصل کے اعتبار سے تو درست ہے لیکن خصوصیت کے ساتھ اذان و اقامت میں وصل کا یہ قاعدہ جاری نہ ہوگا حدیث مذکور کی بنا پر۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند