• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170671

    عنوان: حنفی شخص کو حرمین شریف میں وتر کی نماز جو حنبلی کے طریقے سے ادا ہوتی ہے جماعت کے ساتھ كیسے ادا کرنی ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں حنفی شخص کو حرمین شریف میں وتر کی نماز جو حنبلی کے طریقے سے ادا ہوتی ہے جماعت کے ساتھ ویسے ادا کرنی ہے یا انفرادی ادا کریں؟ اور حرمین میں جو قیام اللیل کی نماز باجماعت ادا ہوتی ہے کیا حنفی ا سے پڑھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 170671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:814-801/sd=10/1440

    (۱) حرمین شریفین میں حنبلی امام کے پیچھے وتر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے کی گنجائش ہے؛ لیکن جب امام دو رکعت پر سلام پھیر کر ایک رکعت کے ساتھ تکمیل کرے، تو حنفی شخص سلام نہ پھیرے ؛ بلکہ امام کے ساتھ وتر کی بقیہ رکعت بھی پڑھ لے۔

    (۲)احناف کے نزدیک نوافل کی جماعت تداعی کے ساتھ مکروہ ہے ،لیکن حرمین شریفین میں اگر شرکت نہ کرنے میں فتنے کا اندیشہ ہو، تو مجبوری میں گنجائش دی جاسکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند