• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170591

    عنوان: عید کے دن کی فجر کی قضاء كس وقت كی جائے؟

    سوال: عیدین کے ن اگر کسی شخص کی فجر قضاء ہو جائے تو کیا اسے عید کی نماز سے پہلے ادا کیا جا سکتا ہے ؟ حوالہ کے ساتھ جواب ارسال فرمائیں۔ عیدین کے دن کیا نماز عید سے پہلے نفل نماز اشراق وغیرہ ادا کی جا سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 170591

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:786-689/sd=9/1440

    (۱) جی ہاں ! عید کی نماز سے پہلے فجر کی قضاء پڑھنا صحیح ہے ؛ لیکن مسجد یا عید گاہ میں قضاء نہیں پرھنی چاہیے اس میں گناہ کا اظہار کرنا ہے، جو ممنوع ہے ، قضاء نماز گھر پر پڑھ لینی چاہیے ۔

    (۲) عید کے دن فجر کی نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد سے عید کی نماز ادا کرنے تک نفل نماز ادا کرنا مطلقاً (عیدگاہ ہو یا گھر یا کوئی اور جگہ) مکروہ تحریمی ہے، اور عید کی نماز کے بعد سے اس دن کے زوال تک صرف عیدگاہ میں نفل نماز ادا کرنا مکروہ ہے، جب کہ عید کی نماز کے بعد گھر میں نفل نماز ادا کرنا جائز ہے۔

    طحطاوی علی الدر المختار" میں ہے:ولا یتنفل قبلہا مطلقاً ... و کذا لا یتنفل بعدہا فی مصلاہ؛ فإنہ مکروہ عند العامة، و إن تنفل بعدہا فی البیت جاز ... قولہ: (فإنہ مکروہ) أی تحریماً علی الظاہر...الخ (کتاب الصلاة، باب العیدین، ۱/ ۳۵۳، ط: رشیدیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند