• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170437

    عنوان: مسبوق اگر تشہد مكمل كیے بغیر كھڑا ہوجائے تو كیا مسئلہ ہے؟

    سوال: اگر کوئی شخص امام کی اقتداء اسوقت کی جبکہ امام قعدہ اولی میں ہے جوں ہی مسبوق اقتداء کر کے قعدہ اولی میں بیٹھا ویسے ہی امام تیسری رکعت کیلئے کھڑا ہوگیا تو کیا مسبوق بھی امام کی اقتداء کرکے کھڑا ہوجائے یا التحیات کو پوری کر کے کھڑا ہو ۔ برائیکرم جو مسٴلہ ہو اسے واضح فرمأیں قرآن و حدیث کی روشنی میں ۔

    جواب نمبر: 170437

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:990-868/L=9/1440

    ایسی صورت میں مسبوق کو چاہیے تشہد کو مکمل کرکے پھر کھڑا ہو ،اگر کوئی بغیر تشہد پڑھے ہی کھڑا ہوگیا تو بھی اس کی نماز کراہت کے ساتھ درست ہوجائے گی ۔

     إذا أدرک الإمام فی التشہد وقام الإمام قبل أن یتم المقتدی أو سلم الإمام فی آخر الصلاة قبل أن یتم المقتدی التشہد فالمختار أن یتم التشہد. کذا فی الغیاثیة وإن لم یتم أجزأہ.(الفتاوی الہندیة 1/ 90) لو اقتدی بہ فی أثناء التشہد الأول أو الأخیر، فحین قعد قام إمامہ أو سلم، ومقتضاہ أنہ یتم التشہد ثم یقوم...(قولہ ولو لم یتم جاز) أی صح مع کراہة التحریم (الدر المختارمع رد المحتار:۲/۲۰۰،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند