عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 169432
جواب نمبر: 169432
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 729-633/M=07/1440
پندرہ سال سے پہلے آدمی کے اندر اگر بلوغ کی علامت (احتلام وغیرہ) پائی جائے تو اسی وقت سے بالغ شمار ہوتا ہے ورنہ چاند کے حساب پر پندرہ سال مکمل ہونے پر بالغ شمار ہوتا ہے بالغ ہونے پر نماز، روزہ فرض ہو جاتے ہیں اور ترک پر گناہ ہوتا ہے اور آخرت میں اس پر مواخذہ ہوتا ہے بالغ ہونے کے بعد سے جتنی نمازیں یا روزے آپ کے فوت ہوگئے ہیں ان کی قضاء لازم ہے اگر فوت شدہ نماز، روزوں کی تعداد معلوم ہو تو اسی حساب سے نیت کرکے قضاء کرلیں ورنہ اس طرح نیت کر سکتے ہیں کہ: میرے ذمہ جو سب سے پہلی نماز ہے اس کی قضاء پڑھتا ہوں اسی طرح روزے میں نیت کر لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند