• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169432

    عنوان: قضا نمازیں كس عمر سے ادا كی جائیں گی؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میری عمر ابھی تقریباً ۲۱ سال ہے، میں اپنی پہلی فوت نماز اور روزوں کے بارے میں فکر مند ہوں، مجھے ان کی قضا کرنی ہے، تو مجھے کس عمر سے لے کر اب تک قضا نمازیں پڑھنی ہے؟ مطلب وہ کیا عمر ہے جب سے مجھے نماز چھوڑنے کا گناہ ملنا شروع ہوا تھا، اور آخرت میں جس عمر سے نمازوں کا حساب ہوگا؟ اسی طرح روزہ کے بارے میں بھی بتا دیجئے؟ ان نماز اور روزوں کو پورا کرنے کا طریقہ اور کس طرح ان کی نیت کرنی ہے؟

    جواب نمبر: 169432

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 729-633/M=07/1440

    پندرہ سال سے پہلے آدمی کے اندر اگر بلوغ کی علامت (احتلام وغیرہ) پائی جائے تو اسی وقت سے بالغ شمار ہوتا ہے ورنہ چاند کے حساب پر پندرہ سال مکمل ہونے پر بالغ شمار ہوتا ہے بالغ ہونے پر نماز، روزہ فرض ہو جاتے ہیں اور ترک پر گناہ ہوتا ہے اور آخرت میں اس پر مواخذہ ہوتا ہے بالغ ہونے کے بعد سے جتنی نمازیں یا روزے آپ کے فوت ہوگئے ہیں ان کی قضاء لازم ہے اگر فوت شدہ نماز، روزوں کی تعداد معلوم ہو تو اسی حساب سے نیت کرکے قضاء کرلیں ورنہ اس طرح نیت کر سکتے ہیں کہ: میرے ذمہ جو سب سے پہلی نماز ہے اس کی قضاء پڑھتا ہوں اسی طرح روزے میں نیت کر لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند