• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169147

    عنوان: نماز میں قراءت کی غلطی

    سوال: امام نمازِ فجر پڑھارہے تھے اور سورہ الرحمٰن کا تیسرا رکوع، پہلی رکعات میں شروع کیا۔ اور فِیہِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ یَطْمِثْہُنَّ إِنسٌ قَبْلَہُمْ وَلَا جَانٌّ ( 56 ) آیت کو ....قَبْلَہُمْ وَلجن.... تلاوت کردی۔ اور کچھ تلاوت کرنے کے آیت 61 کے بعد رکوع کیا اور دوسری رکعات میں آخر تک صحیح تلاوت کی۔ اور نماز مکمل کردی۔ کسی نے ..إِنسٌ قَبْلَہُمْ وَلَا جَانٌّ.... بتایا بھی نہی تو کیا نماز ہو گئی؟

    جواب نمبر: 169147

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:734-643/L=7/1440

    مذکورہ بالا غلطی ایسی نہیں ہے کہ نماز فاسد ہوجائے ؛اس لیے نماز درست ہوگئی ۔

    (ومنہا) حذف حرف إن کان الحذف علی سبیل الإیجاز والترخیم فإن وجد شرائطہ نحو أن قرأ ونادوا یا مال لا تفسد صلاتہ وإن لم یکن علی وجہ الإیجاز والترخیم فإن کان لا یغیر المعنی لا تفسد صلاتہ نحو أن یقرأ ولقد جاء ہم رسلنا بالبینات بترک التاء من جاء ت...(الفتاوی الہندیة 1/ 79،ط:زکریا دیوبند) ومثلہ حذف الیاء من (تعالی) فی - {تعالی جد ربنا} (الجن: 3)- لا تفسد اتفاقا کما فی شرح المنیة. ومثلہ فی التتارخانیة بدون حکایة الاتفاق. (رد المحتار:2/396،کتاب الصلاة ،باب مایفسد الصلاة ومایکرہ فیہاط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند