عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 168854
جواب نمبر: 16885401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 660-596/M=06/1440
تہجد و دیگر نوافل، گھر میں پڑھنا اولیٰ ہے اس لئے اگر پانی موجود ہے تو اچھا ہے گھر ہی میں وضو کرکے تہجد وغیرہ پڑھے لیکن اگر کوئی مسجد میں آکر وضو کرے پھر گھر جاکر تہجد وغیرہ پڑھے تو شرعاً کوئی حرج نہیں تاہم ایسی صورت میں اچھا یہ ہے کہ مسجد میں وضو کرکے دورکعت مسجد میں بھی ادا کرلے اور بقیہ گھر آکر پڑھ لے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری عمر بیس سال ہے۔ میں عثمانیہ یونیورسٹی
کے ہاسٹل میں رہتا ہوں۔ میں ایک کمرہ میں اپنے ہندو دوست کے ساتھ رہتاہوں۔ کیا میں
کمرہ کے فرش پر مصلی بچھاکر نماز پڑھ سکتاہوں؟
کیا سجدہ کی حالت میں دعا مانگ سکتے ہیں؟ اگر ہاں؟ تو کون سی نماز میں فرض میں نفل میں؟ (۲) سجدہ کی حالت میں جب دعا کریں تو ہتھیلی کس طر ف رکھنا چاہئے؟
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا طریقہ کیا
ہے؟ اور قیام میں کھڑے رہیں اور رکوع سجدہ کرسی پر بیٹھ کر کریں پھر دوسری رکعت
میں پھر قیام میں کھڑے ہوجائیں تو کیا یہ صحیح ہے؟
اگر دوران نماز سورہ ملاتے وقت ایک یا دو آیت چھوٹ جائے تو کیا نماز لوٹانا ہوگا یا سجدہ سہو کرنا ہوگا جب کہ اس سے آگے اور اس سے پیچھے تین تین آیتیں پڑھ چکا ہے؟ (۲)اگر نماز میں ? فجعل? کی جگہ ?فجعلہ? پڑھ دیا تو نماز صحیح ہوگی یا نہیں جب کہ اس سے پہلے تین آیت پڑھ چکا ہے؟ (۳) کیا فجر کی نماز سے پہلے فجر کی سنت کے علاوہ کوئی اور نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟ (۴) اگر کوئی شخص امام صاحب سے فجر اور عصر کی نماز کے بعد مصافحہ کرنا چاہتا ہے اور اگر اس سے مصافحہ نہیں کیا جائے تو وہ اس امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا ہے۔ نیز وہ بریلوی سے تعلق رکھتاہے۔ کیا اس سے مصلحتاً ہاتھ ملانا درست ہے یا نہیں تاکہ وہ نماز پڑھتا رہے؟ کیا امام کو مصافحہ کرلینا چاہیے یا نہیں؟
10356 مناظر