• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168758

    عنوان: والد کے کہنے سے جماعت چھوڑنا

    سوال: دکان پر بہت کام ہوتاہے جس کی وجہ سے میرے والد نماز باجماعت پڑھنے پر ناراض ہوتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ جب دکان پر کام نہ ہو تب چلے جاؤ نماز پرھنے، میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 168758

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 639-557/M=06/1440

    سوال سے اندازہ یہ ہوتا ہے کہ دوکان کے کام کی اہمیت والد کی نظر میں باجماعت نماز سے زیادہ ہے، اگر یہ صحیح ہے تو بہت افسوسناک صورت حال ہے، اللہ تعالی آپ کے والد کو صحیح فہم اور دین کی قدر و منزلت نصیب کرے (آمین) آپ موقع بموقع والد صاحب کو حکمت و نرمی سے باجماعت نماز کی اہمیت بتاتے رہیں اور ترک جماعت کی وعید سمجھاتے رہیں، اُن کے لئے دعا بھی کرتے رہیں کہ وہ خود بھی جماعت سے نماز پڑھنے کا اہتمام کریں (اگر وہ نماز نہ پڑھتے ہوں) اور آپ کوشش کریں کہ آپ کی جماعت بھی فوت نہ ہو، اس کے لئے کوئی ترتیب سوچیں کیونکہ ہمیں معلوم نہیں کہ دوکان سے مسجد کی دوری کیا ہے؟ دوکان میں کتنا اور کس نوعیت کا کام ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند