• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168744

    عنوان: مسجد کے تہہ خانے کے لئے چھت میں سوراخ چھوڑنا ‏‏، نیز لاحق كا مسئلہ

    سوال: میرے دو مسئلے ہیں۔ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ کیا مسجد میں تہہ خانے کے واسطے کا دوسری منزل کے واسطے نماز پڑھنے کی خاطر چھت میں سوراخ چھوڑنا ضروری ہے اختیاری ہے یعنی صرف اواز کے لئے یہ سوراخ ہوتا ہے یا نماز کے جواز کے لئے ہوتا ہے ۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ لاحق بندہ نماز میں دوسری رکعت کے قعدے میں سو گیا جب یہ جاگا تو امام قیام میں تھا، اب اس کو حکم یہ ہے کہ یہ امام کو چھوڑ کر اپنی نماز امام تک پہنچائے گا، لیکن جب یہ جاگا تو اس کو تو معلوم نہ ہوگا کہ امام تیسری رکعت میں ہے یا چوتھی میں ۔ تو اب یہ کیا کرے گا؟

    جواب نمبر: 168744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 632-648/M=07/1440

    (۱) چھت میں سوراخ چھوڑنا ضروری نہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ مقتدیوں پر امام کی حالت مشتبہ نہ رہے، اگر اوپر کی منزل میں مائیک لگا ہوا ہے اور امام کی آواز پہنچتی رہتی ہے اور لائٹ بھی ہمیشہ رہتی ہے دوران نماز لائٹ کٹ جانے کا اندیشہ نہیں رہتا تو ایسی صورت میں سوراخ چھوڑنے کی چنداں ضرورت نہیں لیکن جہاں اوپر کی منزل میں مائیک لگا ہوا نہیں ہے یا مائیک ہے لیکن لائٹ کٹنے کا اندیشہ لگا رہتا ہے تو ایسی صورت حال میں بہتر ہے کہ چھت میں سوراخ رکھا جائے تاکہ بوقت ضرورت امام یا مکبر کی آواز اوپر کی منزل میں نماز پڑھنے والوں کو ملتی رہے۔

    (۲) ایسی صورت میں وہ بندہ امام کے قیام میں شامل ہو جائے، اگر امام قیام، رکوع، سجدے کے بعد اگلی رکعت کے لئے کھڑا ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ اس بندے کی کوئی رکعت نہیں چھوٹی اور اگر قیام ، رکوع، سجدے کے بعد قعدہ میں بیٹھ جائے تو اس کا مطلب ہوگا کہ اس شخص کی ایک رکعت فوت ہوگئی ایسی صورت میں وہ فوراً اسی جگہ یا ہٹ کر لاحق کی طرح ایک رکعت پڑھ کر امام کے قعدے میں شامل ہو جائے اگر سلام سے پہلے امام کو پالینا ممکن ہو اور ممکن نہ ہو تو فوت شدہ رکعت بعد میں مکمل کرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند