• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168409

    عنوان: چیونگم کا کچھ حصہ مسوڑھوں سے چپکا رہے تو نماز ہوگی یا نہیں؟

    سوال: منہ میں نمی یعنیٰ لعاب کی مقدار کو برقرار رکھنے کی غرض سے مجھے بعض اوقات chewing gum کا استعمال کرنا پڑتا ہے ، چند روز قبل میرے منہ میں اسی حالت میں راستے میں مغرب کی اذآن ہوئی،چنانچہ میرا وضو تھا اس لئے مسجد میں جماعت کے ساتھ جڑ گیا،بھولے سے اپنے منہ کو خالی نہ کیا،نماز کے دوران اس بات کی طرف دھیان گیا مگر لاعلمی کی وجہ سے منہ میں رکھی ہوئی شء کو اپنے مسوڑھوں کے ساتھ چپکا کے نماز مکمل کرلی،قابل ذکر بات یہ ہے کہ منہ میں رکھی ہوئی شء ایک تو حجم کے لحاظ سے بالکل چھوٹی تھی مانئے چنے کے دانے سے بہت کم اور اس کا ذائقہ بالکل بھی موجود نہیں تھا۔ براہِ کرم رہبری فرماویں کہ آیا نماز ہوگئییا اسے لوٹانا ہوگا؟ اللہ آپ کو جزاء عطاء فرماوے ۔

    جواب نمبر: 168409

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 608-553/H=06/1440

    نماز شروع کرنے سے پہلے چیونگم منہ میں تھی پھر اس کا کچھ ٹکڑا مسوڑوں میں چپکا رہا اور آپ نے اِسی حالت میں نماز اداء کرلی تو وہ نماز درست ہوگئی لوٹانا اُس کا واجب نہیں۔ ویفسدہا ․․․․․ أکلہ وشربہ مطلقاً ولو سمسة ناسیا إلا إذا کان بین اسنانہ ماکول دون الحمصة اھ درمختار وفی شرحہ الفتاویٰ رد المحتار (قولہ الحمصة) بکسر الحاء وتشدید المیم مکسورة ومفتوحة ح ص: ۴۱۸، ج: ۱ (باب ما یفسد الصلوٰة وما کیرہ فیہا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند