• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168101

    عنوان: عصر کی نماز کے بعد قضا وغیرہ پڑھنا کیسا ہے ؟

    سوال: بعد سلام عرض ہے کہ عصر کے وقت سے اور مغرب سے پہلے کوئی قضا نماز اور سجدہ کرنا یا نماز ادا کرنا درست ہے یا منا ہے ؟ برائے مہر بانی قرآن اور حدیث سے رہنمائی فرمائیں۔ این نوازش ہوگی۔ شکریہ

    جواب نمبر: 168101

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:485-395/sn=5/1440

     عصر کی نماز پڑھ لینے کے بعد سے مغرب تک کوئی نفل نماز ادا کرناشرعا جائز نہیں ہے ؛ہاں قضا کی نماز اسی طرح سجدہٴ شکر ادا کرنے کی گنجائش ہے ؛ لیکن قضا نماز مسجد کے بہ جائے گھر وغیرہ میں ادا کرنی چاہئے ؛ تاکہ لوگوں کو یہ پتہ نہ چلے کہ یہ شخص قضا نماز ادا کر رہا ہے ۔

    واعلم أن الأوقات المکروہة نوعان:الأول الشروق والاستواء والغروب.والثانی ما بین الفجروالشمس، ومابین صلاة العصر إلی الاصفرار، فالنوع الأول لا ینعقد فیہ شیء من الصلوات التی ذکرناہا إذا شرع بہا فیہ، وتبطل إن طرأ علیہا إلا صلاة جنازة حضرت فیہا وسجدة تلیت آیتہا فیہا وعصر یومہ والنفل والنذر المقید بہا وقضاء ما شرع بہ فیہا ثم أفسدہ، فتنعقد ہذہ الستة بلاکراہة أصلا فی الأولی منہا، ومع الکراہة التنزیہیة فی الثانیة والتحریمیة فی الثالثة، وکذا فی البواقی، لکن مع وجوب القطع والقضاء فی وقت غیرمکروہ: والنوع الثانی ینعقد فیہ جمیع الصلوات التی ذکرناہا من غیرکراہة، إلا النفل والواجب لغیرہ فإنہ ینعقد مع الکراہة، فیجب القطع والقضاء فی وقت غیر مکروہ اہ ح مع بعض تغییر.(الدرالمختاروحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2:34،زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند